50%

دوسرا خطاب

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰالَمِینَ بٰارِیِٔ الْخَلاٰئِقِ اَجْمَعیِنَ وَالصَّلوٰةُ وَالسَّلاٰمُ عَلٰی عَبْدِ اللّٰهِ وَ رَسُولِهِ وَحَبِیبِهِ وَصَفِیِّهٍ، وَحَافِظِ سِرِّه، ِ وَ مُبَلِّغِ رِسَالاتِهِ سَیِّدِنٰا وَنَبِیِّنٰا وَمَوْلاٰنٰااَبِی الْقَاسِمِ مُحَمَّدٍ وَعَلٰی آلِهِ الطَّیِّبیِنَ الطَّاهِرِینَ الْمَعْصْومِینَاَعُوذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیمْ:

قَالا اَارَبَّنَا ظَلَمْنَآ اَنْفُسَنَاوَ اِنْ لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَ تَرْحَمْنَا لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ (سورہ اعراف۷آیت۲۳)

گزشتہ رات ہماری گفتگو توبہ کے بارے میں تھیہم نے عرض کیا تھا کہ توبہ اہلِ سلوک اور اہلِ عبادت و بندگی کی پہلی منزل ہےاگر کوئی پروردگار کے تقرب کا خواہشمند ہو، تواس کے لئے اپنے آپ کو تیارکرنے کی غرض سے اُسے چاہئے کہ اپنے سیاہ ماضی سے منھ موڑے اور توبہ کرے