مکتوب نمبر 50
صحابہ کا مصلحت کو مقدم سمجھنا
کوئی با فہم و بصیرت اس میں شک نہیں کرسکتا کہ صحابہ نے ان تمام موارد میں صریحی احکام پیغمبر(ص) کی جو خلافت کی اور اپنی رائے واجتہاد کو بہتر سمجھا تو اس میں ان کی نیت خراب نہ تھی بلکہ مصلحت عامہ کے خیال سے انھوں نے ایسا کیا۔ کیونکہ ان تمام موارد میں ان کا مقصود یہ رہا کہ امت کی جس میں بھلائی زیادہ ہو اور ملت اسلام کے لیے جو زیادہ بہتر ہو، شوکتِ اسلام جس سے زیادہ بڑھے وہ کرنا چاہیے۔ لہذا انھوں نے جو کچھ کیا اس میں ان پر کوئی جرم عائد نہیں ہوتا۔ خواہ وہ احکام پیغمبر(ص) نہ بجالائے ہوں۔ یا ان میں تاویل کے مرتکب ہوئے ہوں۔ بہر حال ان سے کوئی مواخذہ کیا جاسکتا۔