10%

 “ رسول اکرم(ص) کی زندگی کے بعد تیس سال اس طرح صبر کیا جیسے آنکھ میں کاںٹا اور گلے میں ہڈی پھنسی ہو۔”

آپ(ع) کا زہد

اسلام کے مطابق زہد یہ ہے کہ انسان خدا کے علاوہ کسی چیز یا کسی شخص سے دل نہ لگائے۔ حافظ شیرازی نے زہد کی تعریف یوں کی ہے۔

             غلام ہمت آنم کہ زیر چرخ کبود            زہرچہ  رنگ تعلق پذیرد آزاد است

حضرت امیرالمومنین علیہ السلام دنیا کے زاہد ترین فرد ہیں اور اس پر معاویہ کا ایک جملہ گواہ ہے ایک دفعہ ایک دنیا پرست منافق معاویہ کے پاس آکر کہنے لگا میں ایک بلند مرتبہ ہستی ( یعنی علی(ع)) کوچھوڑ کر آپ کے پاس آرہا ہوں تو معاویہ نے جواب دیا کہ تیرے منہ میں خاک تم یہ بات کس کے بارے میں کہہ رہے ہو علی (ع) وہی ہستی ہیں کہ جس کے پاس اگر ایک ڈھیر سونے کا اور ایک بھوسے کا ہو تو وہ پہلے سونے کا ڈھیر اﷲ کی راہ میں خرچ کریں گے اور اس کے بعد بھوسے کا ڈھیر خرچ کریں گے۔

حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کی زندگی میں دنیاوی زرق برق کا کوئی  نام و نشان موجود نہیں تھا۔ آپ(ع) نے عثمان بن حنیف کو لکھا“ میں نے سنا ہے کہ تم نے ایک ایسی دعوت میں شرکت کی جہاں کوئی فقیر نہیں تھا۔ اور تم نے وہاں مرغن غذاؤں سے لطف اٹھایا میں علی(ع) ہوں کہ میں نے دو کپڑوں اور دو روٹیوں میں زندگی گزاری ۔ ظاہر ہے کہ تم ایسا نہیں کرسکتے لیکن تمہیں چاہیے کہ علی(ع) کی اس کی پرہیزگاری اور تقوی میں مدد کرو۔”