10%

خداوند عالم کے کسی مال یا شخص کے ساتھ وابستگی نہیں تھی یہی صورت حال امام سجاد علیہ السلام کی بھی تھی آپ اپنے اصحا ب سے فرمایا کرتے تھے۔

“ اصحاب اخوانی عليکم بدار الاخره ولا اوصيکم بدار الدنيا فانکم عليها و بها متمسکون اما بلغکم ان عيسی عليه السلام قال الحواريون الدنيا تنظره فاعبرواها و قال من بينی علی موج البحر دارا تلکم الذر الدنیا ولا تتخذوها قرارا”

“ میرے ساتھیو! میرے بھائیو! تم آخرت کی فکر میں لگے رہو میں تمہیں دنیا کے بارے میں تاکید نہیں کرتا کیونکہ تم اس پر فریفتہ ہو اور اس سے چمٹے ہوئے ہو۔ کیا تم نے حضرت عیسی(ع) کو نہیں سنا کہ انہوں نے اپنے حواریوں سے کہا کہ دنیا ایک پل کی مانند ہے اس سے گزر جاؤ یہ آباد کئے جانے کے قابل نہیں۔ کیا کوئی ایسا شخص ہوسکتا ہے جو دریا کی موجوں کے اوپر اپنا گھر بنائے ، یہ دنیا دریا کی ایک موج ہے اس سے دل نہیں لگانا چاہئے اور نہ اسے اپنے قرار کی جگہ سمجھنا چاہئے۔”

آپ کی شجاعت

حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کی شجاعت زبان زد خاص و عام ہے۔ اس طرح اگر امام سجاد (ع) کی تقریریں جو آپ نے ابن زیاد اور یزید کے درباروں میں کیں خصوصا آپ کا وہ خطبہ جسے آپ نے شام کی مسجد میں دیا۔ پڑھتے ہیں تو آپ (ع) کی عظمت ہم پر واضح ہوجاتی ہے امیرالمومنین علیہ السلام نے اپنی بہادری کے جوہر میدان جنگ میں عمرو بن عبدود اور مرحب جیسے سور ماؤں کے مقابلے میں دکھائے اور آپ کے فرزند گرامی امام سجاد(ع) نے ابن زیاد ، یزید کے درباروں اور شام کی مسجد میں اپنی بہادری کی جوہر دکھائے۔

 آپ کی سیاست

تمام شیعہ وسنی مورخین کے مطابق حضرت امیرالمومنین علیہ السلام ، اسلام کے محافظ