20%

 تھے۔ آپ کی رائے فوق العادہ حد تک فائدہ بخش تھی۔ جب ہی تو حضرت عمر نے ستر سے زیادہ مواقع پر کہالو لا علی ل ه لک العمر ۔ حضرت امام سجاد علیہ السلام 35سال تک اسلام کے محافظ رہے آپ  کی رائے پر سب اعتماد کرتے ۔ بہت سارے مواقع میں آپ کی رائے سے مدینہ والوں اور بہت سارے شیعوں کو تحفظ ملا اور مروان و عبدالملک جیسے افراد سے نجات ملی۔

آپ کا حلم ( بردباری)

حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ آپ نے فرمایا ایک دفعہ میں ایک جاہل کے قریب سے گزرا تو اس نے مجھے گالیاں دیں جسے میں نے ان سنی کردی اور آگے بڑھ گیا۔ اسی طرح ایک فرمان حضرت امام سجاد(ع) کا ہے آپ نے فرمایا کہ ایک آدمی کے قریب سے گزرا تو اس نے مجھے گالیاں دیں میں نے کہا اگر تم سچ کہتے ہو تو خداوند عالم مجھے معاف کرے اور اگر تم جھوٹ کہتے ہو تو مجھے بخش دے۔

آپ کی تواضع

آپ اکثر فقراء کےساتھ نشست و برخاست رکھتے، ان کےساتھ دسترخوان پر بیٹھ کر کھانا کھاتے، ان کے ساتھ ہر طرح کی دلجوئی اور مہربانی کرتے، ان کے لیے پشت بنتے ، ان کے کام کرتے، ان کی خوب پذیرائی کرتے اور ان کے بارے میں دوسروں سے سفارش کرتے۔ مورخین کا کہنا ہے کہ حضرت امام سجاد(ع) کو  یہ بات پسند تھی کہ فقر و مسکین اور یتیم زیادہ سے زیادہ آپ کے ساتھ دسترخوان  پر ہوں۔ آپ ان کے ساتھ بیٹھتے ان کے لیے غذا تیار کرتے بلکہ نوالے ان کے منہ میں ڈالتے تھے۔