فصاحت سے مراد خوبصورت باتیں کرنا اور مجاز و کنایہ لطائف اور مثالوں کا بر محل استعمال کرنا۔
جب کہ بلاغت کا مطلب ہے خوبصورت بات کہنا بر محل اور بجا طور پر بات کرنا، غیر ضروری طویل کلام سے پرہیز کرنا۔ امیرالمومنین علیہ السلام کی فصاحت و بلاغت تو مسلم ہے آپ کے کلام نہج البلاغہ کے بارے میں تو یہاں تک کہا گیا کہ “دون كلام الخالق و فوق كلام المخلوق. ” خالق کے کلام کے بعد اور مخلوق کے کلام سے اوپر ہے۔”
حضرت امام سجاد علیہ السلام نے دنیا والوں کے لئے صحیفہ کاملہ دے دیا۔ جو ایک ایسا صحیفہ ہے کہ اس جیسا نہ پہلے آیا ہے نہ آئندہ آئے گا۔ ایک ایسا صحیفہ جس میں دعاؤں کے ضمن میں اسلامی معارف، اسلامی سیاست، اسلامی اخلاق، اسلامی معاشرت، شیعیت کی حقانیت، اہل بیت(ع) کی حقانیت، ظلم اور ظالمون پر تنقید ، حق و حقیقت کی طرف دعوت، جو مجموعی طور پر اسلامی معارف کے ایک خزانےسے آگاہ کرتا ہے۔
یہ وہی صحیفہ ہے جسے دیکھ کر ایک شخص جو فصاحت و بلاغت کا دعوی کرتا تھا اس نے کہا کہ میں نے اس کے مقابل ایک اور صحیفہ تیار کروں گا مگر جب اسے پڑھا اور اس کی مثل لکھنے کی کوشش کی تو شدت عجز کی لپیٹ میں آکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
حضرت امیرالمومنین علیہ السلام اسلام کے عظیم مجاہد تھے ا ور اسلام کو کفار و مشرکین سے نجات دلائی۔ لیکن آپ کے فرزند سید سجاد(ع) اگرچہ کربلا میں شہید نہیں