حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ آپ بہت متواضع تھے اور ہر کوئی آپ کی شخصیت کو مانتا تھا اسی طرح آپ کے فرزند حضرت سجاد علیہ السلام کی بھی شخصیت ہے۔ تاریخ میں لکھا ہے ۔ ہشام بن عبدالملک حج کے لیے آیا ہوا تھا لوگوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے حجر اسود کو بوسہ نہ دے سکا۔ لہذا ایک کونے پر اس کے لئے ایک فرش بچھایا گیا جہاں وہ بیٹھ گیا اس دوران حضرت امام سجاد علیہ السلام طواف کے لئے پہنچے جب آپ حجر اسود کے پاس پہنچے تو تمام لوگ ہٹ گئے اور آپ کے لیے جگہ چھوڑ دی۔ آپ نے کئی دفعہ حجر اسود کو بوسہ دیا۔ ہشام کے مصاحبوں میں سے کسی نے پوچھا کہ یہ شخص کون ہے جس کا لوگ اتنا احترام کرتے ہیں ہشام نے تجاہل عارفانہ سے کام لیتے ہوئے کہا پتہ نہیں وہاں پر فرزدق بھی موجود تھے۔ انہوں نے فی البدیہ آپ کی شان میں ایک قصیدہ پڑھا جو مناقب شہر آشوب میں موجود ہے اس کے چند بند یہاں لکھے ہیں۔
هَذَا الَّذِي تَعْرِفُ الْبَطْحَاءُ وَطْأَتَهُ وَ الْبَيْتُ يَعْرِفُهُ وَ الْحِلُّ وَ الْحَرَمُ
مَا قَالَ لَا قَطُّ إِلَّا فِي تَشَهُّدِهِ لَوْ لَا التَّشَهُّدُ كَانَتْ لَاؤُهُ نَعَمْ
يُغْضِي حَيَاءً وَ يُغْضَى مِنْ مَهَابَتِهِ فَمَا يُكَلِّمُ إِلَّا حِينَ يَبْتَسِمُ
مِنْ مَعْشَرٍ حُبُّهُمْ دِينٌ وَ بُغْضُهُمْ كُفْرٌ وَ قُرْبُهُمْ مَنْجًى وَ مُعْتَصَمٌ
مُقَدَّمٌ بَعْدَ ذِكْرِ اللَّهِ ذِكْرُهُمْ فِي كُلِّ يَوْمٍ وَ مَخْتُومٌ بِهِ الْكَلِمُ