5%

شہرت کا مالک تھا اپنی مشہور کتاب میں جس کا مصریوں نے الابطال و عبادۃ المبطولہ " کے نام سے عربی ترجمہ کیا ہے خانہ جناب ابو طالب(ع) میں قریش کے جلسہ مہمانی کی تفصیل لکھتی ہے ، یہاں تک کہ لکھتا ہے ، پیغمبر(ص) کی تقریر کے بعد علی(ع) نے اپنی جگہ سے اٹھ کے ایمان کا اعلان کیا اور وہ خلافت کا بزرگ منصب ان کو حاصل ہوا" پیرس کے دار الفنون کا معلم کوسیو پول ہو ژو فرانسیس ایک مختصر رسالے میں جو اس نے حضرت خاتم النبیین(ص) کے حالات میں لکھا ہے اور وہ پیرس کے اندر سنہ1884ء میں چھپ چکا ہے ، نیز انگل----- اور ہاشم نصرانی شامی مقالہ الاسلام مطبوعہ سنہ1891ء میں صفحہ 83 سے 86 تک -- اس تعصب اور مخالفت کے جو اس کو اسلام اور مسلمانوں سے تھی۔ اور خصوصیت کے ساتھ مسٹر جان ڈیون پورٹ جو ایک ----- انصاف وہ مولف تھا، اپنی قیمتی کتاب محمد و قرآن میں روشن خیال اور پاک دلی کے ساتھ اس کا اقرار کرتا ہے کہ پیغمبر(ص) نے تبلیغ رسالت کی ابتدا ہی میں علی علیہ السلام کو اپنا بھائی ،وزیر، وصی اور خلیفہ نامزد کردیا تھا ۔ اس حدیث شریف کے علماء اور بہت سے مقامات و اوقات میں اس مقصد کی طرف اشارہ فرمایا ہے۔

خلافت علی(ع) کے بارے میں واضح حدیثیں

1۔ امام احمد ابن حنبل مسند میں اور میر سید علی ہمدانی شافعی مودہ القربی آخر مودت چہارم میں نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ (ص) نے حضرت علی(ع) سے فرمایا "يا علي أنت تبرئ ذمتي، و أنت خليفتي على أمتي." یعنی اے علی(ع) تم میری طرف سے برائت ذمہ کرو گے اور تم میری امت پر میرے خلیفہ ہو۔

2۔ امام احمد نے مسند میں متعدد طریقون اور متفاوت الفاظ کے ساتھ ، ابن مغازلی فقیہہ شافعی نے مناقب میں اور ثعلبی نے اپنی تفسیر میں نقل کیا ہے کہ رسول اکرم(ص) نے علی علیہ السلام سے فرمایا :

" أنت أخي و وصيي و خليفتي و قاضي ديني."

یعنی اے علی (ع) تم میرے بھائی ، وصی ، خلیفہ، اورمیرا قرض ادا کرنے والے ہو۔

3۔ ابو القاسم حسین بن محمد ( راغب اصفہانی) نے محاضرات الادباء و محاورات الشعراء والبلغاء ( مطبوعہ مطبع عامر شرفیہ سید حسین آفندی سنہ1376ھ ، جلد دوم ص213 میں انس بن مالک سے نقل کیا ہے کہ رسول اکرم(ص) نے فرمایا :

" انّ خليلى و وزيرى و خليفتى في اهلى و خير من اترك بعدى يقضى دينى و ينجز موعدى على بن ابى طالب عليه السّلام"

( یعنی در حقیقت میرے دوست ، وزیر، خلیفہ اور بہترین شخص جس کو میں اپنے بعد چھورے جاتا ہون جو میرے قرض ادا کریں گے اور میرا وعدہ وفا کریں گے ، علی ابن ابی طالب ہیں)

4۔ میر سید علی ہمدانی مودۃ القربی اوائل مودت ششم میں خلیفہ ثانی عمر ابن خطاب سے نقل کرتے ہیں کہ جب پیغمبر(ص) نے اصحاب کے درمیان اخوت کا رشتہ قائم کیا تو فرمایا :

" هذا علی اخی فی الدنيا والآخرة و خليفتی