بیشک فلک مزاج تھی دھرتی حجاز کی

’’اس سر زمیں کے ذروں میں شمس و قمر ملے’‘

ان کی زباں میں ہم سے کرے گفتگو خدا

ان کے بیاں میں ہم کو خدا کی خبر ملے

فرشِ زمیں پہ اُنؐ کی حکومت ہے بالیقیں

جنؐ کے نقوشِ پا کے نشاں عرش پر ملے

مدح گری کے واسطے تھوڑا سا چل کے دیکھ

اہلِ سخن کو اُن کی عطا ڈھونڈ کر ملے