5%

حلت متعہ پر دلائل

خیر طلب : اس مطلب پر دلائل کثرت سے ہیں اور محکم آسمانی سند قرآن مجید ہے، چنانچہ آیت نمبر28 سورہ نمبر4 ( نساء) میں صاف صاف فرمایا ہے:

" فَمَا اسْتَمْتَعْتُمْ بِهِ مِنْهُنَفَاتُوهُنَ‏ أُجُورَهُنَ‏ فَرِيضَةً."

یعنی جب تم نے ان سے فائدہ اور تمتع حاصل کیا( یعنی متعہ کیا) تو ان کی اجرت ( یعنی مہر معین) ان کو فورا ادا کرو کیونکہ یہ فرض و واجب ہے۔

ظاہر ہے کہ قرآن مجید کا حکم ابد تک واجب العمل ہے جب تک خود قرآن میں اس کا کوئی ناسخ پایا جائے چونکہ اس موضوع مِں کوئی ناسخ نہیں آیا ہے لہذا یہ حکم محکم ہمیشہ کے لے باقی اور برقرار ہے۔

شیخ : یہ آیت نکاح دائمی سے کیوں مربوط نہیں ہے جب کہ انہیں آیتوں کے ذیل میں آئی ہے اور حکم دے رہی ہے کہ ان کی اجرت اور مہر ادا کیا جائے؟

خیر طلب : آپ نے اپنے بیان میں بے لطفی سے کام لیااور اصطلاح کے اندر خلط مبحث کردیا کیونکہ آپ ہی کے بڑے بڑے علماء جیسے طبری نے تفسیر کبیر جزء پنجم میں اور امام فخر الدین رازی نے تفسیر مفاتیح الغیب جز سیم میں نیز اوروں نے اس آیہ مبارکہ کو متعہ کے بارے میں نقل کیا ہے۔

آپ کے علماء و مفسرین کی تصریح کے علاوہ آپ حضرات خود ہی بخوبی جانتے ہیں کہ پورے سورہ نساء میں اسلام کے اندر نکاح و ازدواج کے اقسام بیان کئے گئے ہیں، یعنی عقدد دائمی ، متعہ منقطعہ اور ملک یمین نکاح دائمی کے لیے آیت نمبر3 سورہ نمبر4( نساء) میں ارشاد ہے:

"فَانْكِحُوا ما طابَ لَكُمْ مِنَ النِّساءِ مَثْنى‏ وَ ثُلاثَ وَ رُباعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تَعْدِلُوا فَواحِدَةً أَوْ ما مَلَكَتْ أَيْمانُكُمْ"

یعنی عورتوں سے اپنی مرضی کے مطابق دو، تین اور چار تک نکاح کرو، لیکن اگر اس کا ڈر ہو کہ ان کے درمیان انصاف نہ کر سکو گے تو صرف ایک پر اکتفا کرو یا پھر جو تمہاری کنیز میںہو۔ ملک یمین اور کنیزوں کے بارے میں فرماتا ہے:

"وَ مَنْ‏ لَمْ‏ يَسْتَطِعْ‏ مِنْكُمْ طَوْلًا أَنْ يَنْكِحَ الْمُحْصَناتِ الْمُؤْمِناتِ فَمِنْ ما مَلَكَتْ أَيْمانُكُمْ مِنْ فَتَياتِكُمُ الْمُؤْمِناتِ وَ اللَّهُ أَعْلَمُ بِإِيمانِكُمْ بَعْضُكُمْ مِنْ بَعْضٍ فَانْكِحُوهُنَّ بِإِذْنِ أَهْلِهِنَّ وَ آتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ"

یعنی تم میں سے جس شخص کو اتنی قدرت اور استطاعت نہ ہو کہ پارسا اور مومنہ ( آزاد ) عورتوں کے ساتھ نکاح کرسکے تو ان جوان عورتوں میں سے جو تمہاری ملکیت اور کنیزی میں ہوں اپنی زوجیت میں رکھو اللہ تمہارے ایمان کے متعلق سب سے زیادہ جاننے والا ہے تم میں سے ایک دوسرے سے ہےپسان کے مالکوں کی اجازت سے ان کےساتھ نکاح کرو اور ان کے مہر خوبی کے ساتھ ادا کر دو۔

اور متعہ یا عقد منقطع کے سلسلے میں آیت :

"فَمَا اسْتَمْتَعْتُمْ بِهِ مِنْهُنَ فَاتُوهُنَ‏ أُجُورَهُنَ‏ فَرِيضَةً."