5%

جبرئیل کا وصی رسول(ص) کے لئے ایک مہر کی ہوئی کتاب لانا

رسول اللہ(ص) کے ذریعہ جن طریقوں سے علی علیہ السلام کو فیوض حاصل ہو ۓ ان میں ایک مہر کی ہوئی کتاب بھی ہے جو جبرئیل حضرت کے لئے لاۓ تھے۔

چنانچہ مقبول فریقین محقق و مورخ علامہ ابوالحسن علی بن الحسین مسعودی کتاب اثبات الوصیہ ص92 میں تفصیل سے نقل کرتے ہیں جس کا خلاصہ یہ ہے۔

" أنزل اللّه جل و علا إليه من السماء كتابا مسجّلا نزل به جبرئيل عليه السّلام مع امناء الملائكة "

یعنی جبرئیل امناء ملائکہ کے ہمراہ خداۓ عزوجل کی جانب سے ایک مہر شدہ کتاب پیغمبر(ص) کے پاس لاۓ اور عرض کیا کہ جو لوگ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں وہ علاوہ آپ کے وصی کے یہاں سے باہر چلے جائیں تاکہ میں کتاب وصیت کو پیش کروں۔

"فأمر رسول اللّه صلّى اللّه عليه و آله من كان عنده في البيت بالخروج ما خلا أمير المؤمنين‏ عليه السّلام و فاطمة و الحسن و الحسين عليهم السّلام فقال جبرئيل: يا رسول اللّه ان اللّه يقرأ عليك السلام و يقول لك: هذا كتاب بما كنت عهدت و شرطت عليك و اشهدت عليك ملائكتي و كفى بي شهيدا.فارتعدت مفاصل سيّدنا محمّد صلّى اللّه عليه و آله فقال: هو السلام و منه السلام و إليه يعود السلام"

یعنی پس رسول اللہ نے امیرالمومنین فاطمہ اور حسن و حسین علیہم السلام کے علاوہ جملہ حاضرین کو گھر سے باہر جانے کا حکم دیا جبرئیل نے عرض کیا یا رسول اللہ(ص) خدا آپ کو سلام کہتا ہے اور فرماتا ہے کہ یہ وہ تحریر ہے جس پر میں نے تم سے یہ عہد و پیمان کیا ہے اور اپنے ملائکہ کو گواہ بنایا ہے اور میں بھی گواہ ہوں۔ پس حضرت رسول خدا(ص) کا جسم کانپنے لگا اور آں حضرت(ص) نے فرمایا وہی ہے سلام اور اسی کی طرف سے سلام ہے اور اسی کی طرف بازگشت ہے سلام کی۔

اس کے بعد وہکتاب جبرئیل سے لے کر پڑھی اور علی(ع) کو دے کر فرمایا یہ میری طرف میرے پروردگار کا عہد اور اس کی امانت ہے جس کو میں نے یقینا ادا کردیا اور خدا کا پیغام پہنچا دیا۔

امیرالمومنین(ع) نے عرض کیا میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوجائیں میں بھی اس تبلیغ و نصیحت کی اور جو کچھ آپ نے فرمایا ہے۔ اس کی سچائی پر گواہی دیتا ہوں اور اس حقیقت پر میرے کان، آنکھ، گوشت اور خون سبھی گواہ ہیں۔