اہل سنت قرآنی قواعد کے خلاف شیعوں کو مطعون کرتے ہیں
اس سلسلے میں آپ کا قول سامنے رکھتے ہوئے یہ بات بھی قابل غور ہے کہ اگر آپ کا یہ فرمانا صحیح ہے اور آپ اس عقیدے میں مضبوط ہیں کہ صرف ظاہر پر حکم کیا جائے اورلا اله الا الله محمد رسول الله کہنے والے کو مسلمان و مومن اور بھائی سمجھیں تو پھر آپ حضرات شیعوں اور اہل بیت رسالت(ع) کے پیروئوں کو جو وحدانیت پروردگار اور نبوت خاتم الانبیاء کا اقرار کرتے ہیں۔ سب ایک قبلہ اور ایک کتاب کے ماننے والے ہیں، تمام احکام و واجبات بلکہ مستحبات پر بھی عمل کرتے ہیں۔ نماز پڑھتے ہیں، روزہ رکھتے ہیں، حج بیت اللہ کے لیے جاتے ہیں، محرمات کو ترک کرتےہیں۔ خمس و زکوۃ ادا کرتے ہیں۔ اور معاد جسمانی کے معتقد ہیں، کس لیے کافر و مشرک اور رافضی کہتے ہیں اور اپنے سے الگ رکھتے ہیں؟ تعجب ہے کہ خوارج و نواصب اور بنی امیہ کے پروپیگنڈوں کا اثر اب تکآپ حضرات میں نمایاں ہے۔
پس آپ کو تصدیق کرنا چاہئیے کہ باہمی افتراق و نفاق اور علیحدگی کے باعث آپ ہی حضرات ہیں جو دس کروڑٰ سے زیادہ موحد ومومن مسلمانوں کو اپنے سے جدا، کافر ومشرک اور رافضی کہتے ہیں۔ در آنحالیکہ ان کے کفر و شرک پر کوئی چھوٹی سی دلیل بھی آپ کے پاس نہیں ہے جو کچھ کہا جاتا ہے محض تہمت، خلط مبحث اور مغالطہ بازی ہے۔ یقین کیجئے کہ یہ سب غیروں کے تحرکات ہیں جو چاہتے ہیں کہ ان باتوں سے مسلمانوں میں پھوٹ ڈال کے پارٹیاں قائم کردیں تاکہ ان کا الو سیدھا ہو اور مسلمان ان سے مغلوب اور ذلیل و خوار رہیں۔ ہمارے درمیان امامت و ولایت کے سوا اصول و قواعد و احکام میں کوئی اختلاف نہیں ہے اگر فروعی احکام میں اختلاف ہے تو آپ کے چاروں مذاہب کے درمیان ہم سے کہیں زیادہ سخت اختلافات موجود ہیں لیکن اس وقت اتنا موقع نہیں کہ مالکیوں کے ساتھ حنفیوں کے یا حنبلیوں کے ساتھ شافعیوں کے اختلافات بیان کئے جائیں۔
میں جتنا بھی غور کرتا ہوں سوا تہمت و افترا اور نرے تعصب کے کوئی ایک دلیل بھی نظر نہیں آتی جو محکمہ عدل الہی میں آپ شیعوں کے کفر وشرک پر قائم کرسکیں۔
شیعوں کا ناقابل معافی گناہ جو خوارج و نواصب اور بنی امیہ کے ہوا خواہوں نے اپنے پروپیگنڈے سے برادران اہل سنت کے سامنے ہوا بنا کے پیش کیا ہے صرف یہ ہے کہ ہم رسول اللہ(ص) کے اوامر و احکام اور احادیث میں اپنی خواہش اور مطلب کے مطابق خود رائے اور قیاس کے ذریعے تغیر و تبدلنہیں کرتے اور رسول خدا(ص) کے درمیان ابوہریرہ، انس اور سمرہ جیسے کو واسطہ نہیں بناتے جن کو آپ کے علماء یہاں تک کہ بڑے بڑے خلفاء نے بھی مردود اور جھوٹا کہا ہے۔