شیعہ علی(ع) اور اہلبیت(ع) کی پیروی کیوں کرتے ہیں اور ائمہ اربعہ کی تقلید کیوں نہیں کرتے
بلکہ ہم خود پیغمبر کے حکم و ہدایت کے مطابق آںحضرت(ص) کے اہل بیت (ع) کی پیروی کرتے ہیں، رسول اللہ(ص) نے امت کے سامنے جو باب علم کھولا ہے اس کو بند کر کے حسب خواہش دوسرا دروازہ کھولتے، سب سے بڑا گناہ جو حضرات شیعوں پر عائد کرتے ہیں یہ ہے کہ عترت و اہل بیت رسول(ص) میں سے علی(ع) اور ائمہ اثنا عشری کی پیروی کیوں کرتے ہیں اور ائمہ اربعہ اور چاروں فقہاء کی تقلید کیوں نہیں کرتے۔ حالانکہ آپ کے ہاتھ میں رسول خدا(ص) کی طرف سے قطعا اس کی کوئی دلیل نہیں ہے کہ مسلمانوں کو لازمی طور پر اصول میں اشعری یا معتزلی اور فروع میں مالکی یا حنبلی یا حنفی یا شافعی ہونا چاہئیے۔
البتہ اس کے برعکس رسول اللہ(ص) سے بکثرت احکام و ہدایات علاوہ ان کے جو ہمارے یہاں تواتر کے ساتھ موجود ہیں پوری تاکید کے ساتھ خود آپ کے رواۃ وعلماء کے طرق سے ہم تک پہنچے ہیں جن میں عترت طاہرہ اور اہل بیت (ع) کو عدیل قرآن قرار دیا گیا ہے اور امت والوں کو حکم دیا گیا ہے کہ ان حضرات سے تمسک رکھیں اور ان کی پیروی کریں۔ من جملہ ان کے حدیث ثقلین ، حدیث سفینہ، حدیث باب حط اور دوسرے احادیث ہیں جن کو موقع موقع سے ہم نے گذشتہ شبوں میں مع اسناد کے ذکر کیا ہے۔ یہ ہم شیعوں کی بزرگترین مضبوط سندیں ہیں جو آپ کے علماء کی معتبر کتابوں میں بھی درج ہیں۔
اب ذرا آپ ایک ہی حدیث ایسی بیان کردیجئے چاہے وہ یک طرفہ اور صرف آپ ہی کی کتابوں سے ہو ۔ جن میں آنحضرت(ص) نے فرمایا ہو کہ میری امت کو میرے بعد اصول میں ابوالحسن اشعری اور واصل بن عطا وغیرہ کی اور فروع میں چاروں نفر مالک بن انس، احمد بن حنبل ، ابوحنیفہ اور محمد بن ادریس شافعی میں سے کسی ایک کی پیروی کرنا چاہیئے۔
حضرات! عادت اور تعصب کو ذرا الگ رکھ کے دیکھئے کہ شیعوں کا آخر کیا گناہ ہے۔ آپ کی معتبر کتابوں میں جو اخبار و احادیث عترت طاہرہ(ع) اور ان کی پیروی کے بارے میں منقول ہیں، اگر ان کے مقابلہ میں فی صدی ایک حدیث بھی آپ کے کسی مذہبی پیشوا کے لیے وارد ہوتی تو ہم قبول کر لیتے۔
بحکم رسول(ص) امت کو عترت کا اتباع کرنا چاہیئے
لیکن ہم کیا کریں کہ آپ کی معتبر کتابیں ان بے شمار اخبار و احادیث سے چھلک رہی ہیں جو ہمارے مقصد اور عقیدے کا مکمل ثبوت ہیں اور جن سب کو پیش کرنے کے لیے کئی مہینے درکار ہیں۔ پھر بھی نمونہ کے طور پر ایک حدیث جو نظر کے سامنے آگئی ہے عرض کئے دیتاہوں تاکہ آپ کو معلوم ہوجائے کہ شیعوں نے جو راستہ اختیار کیا ہے اس کے