12%

پیغامات:

1۔ ہر دعوے اور نعرہ پر کان نہ دہریں-(قَالَتِ الأَعْرابُ اَمَنَّا)

2 بے جا دعوؤں کوروکیں۔(قُلْ لَّمْ تُوْمِنُوا )

3۔ سب کو اپنی حدود میں رہنا چاہیے اوراپنے آپ کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کریں۔(قُولُوا أَسْلَمْنٰا)

5۔ اسلام لانا ایک ظاہری مرحلہ ہے۔ لیکن ایمان کا تعلق دل سے ہوتا ہے(فی قلوبکم)

5۔ کمال تک پہنچنے کا دعویٰ کرنے والوں کے ساتھ اس انداز میں بات کی جائے کہ وہ نا اُمید نہ ہوں۔(وَ لَمَّایَدْخُلِ الاِیْمٰانُ فِیْ قُلُوبِکُم)

6۔ کمال تک پہنچنے کا راستہ کھلا ہوا ہے۔(وَ اِنْ تُطِیْعُوْا اللّٰهَ وَ رَسُولَهُ---)

7۔ پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی اطاعت کا ذکر خدا کی اطاعت کے ساتھ آیا ہے اور یہ چیز آپ کی عصمت کی علامت ہے لہٰذا ہمیں بغیر چون و چرا آپ کی اطاعت کرنی چاہیے-(وَ اِنْ تُطِیْعُوْا اللّٰهَ وَ رَسُولَهُ )

8۔ اللہ تعالیٰ عادل ہے اور وہ انسان کے اعمال کی جزاء میں سے ایک ذرہ بھی کم نہیں کریگا۔ (صحیح تدبیر اور انتظام یہ ہے کہ کسی کا ذرہ برابر بھی حق ضائع نہ ہو)(لَا یَلْتِکُمْ مِنْ أَعْمٰالِکُمْ شَیْئًا)