اسلام لاناایک ظاہر عمل ہے جب کہ ایمان قلبی لگاؤ کا نام ہے۔ حضرت امام جعفر صادق ـ نے اس آیت کی مناسبت سے فرمایا:''وَ مَنْ أَحْسَنَ مِنَ اللّٰهِ صِبْغَةً'' (1) الٰہی رنگ، اسلام ہے۔ اور اس آیت'' فَقَدِ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوةِ الوثقٰی '' (2) کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: اللہ کی مضبوط رسی کو تھامنا ہی دراصل ایمان ہے۔(3)
کبھی اسلام لانے میں محرک جان کی حفاظت یا مادی منافع کا حصول ہوتا ہے لیکن ایمان کا محرک ہمیشہ معنوی ہوتا ہے حضرت امام جعفر صادق ـ نے فرمایا: اسلام لانے سے انسان کا خون محفوظ ہوجاتا ہے مرد اور عورت ایک دوسرے کے لیے حلال ہوجاتے ہیں لیکن اخروی أجر قلبی ایمان کی بنیاد پر ہے۔(4)
اسلام عمل کے بغیر ممکن ہے لیکن ایمان کے لیے عمل ضروری ہے ۔ جیسا کہ ہم حدیث میں پڑھتے ہیں۔''ألْاِیْمٰانُ اِقْرار عَمَل وَالْاِسْلامُ اِقْرار بِلَاعَمَل'' (5) اس بنا پر ایمان میں اسلام پوشیدہ ہے لیکن اسلام میں ایمان پوشیدہ نہیں ہے ۔ ایک اور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(1)۔سورئہ مبارکہ بقرہ آیت 138 (2)۔سورئہ مبارکہ بقرہ آیت 256
(3)۔ اصول کافی ج2، ص 15 (5)۔ اصول کافی ج2، ص 25
(5)۔ اصول کافی ج2، ص 25