50%

درس نمبر 5

( عدل )

خداوند عالم عادل ہے یعنی کسی پر ظلم نہیں کرتا اور اس سے کوئی بُرا کام صادر نہیں ہوتا ہے بلکہ اس کے تمام کاموںمیں حکمت اور مصلحت پائی جاتی ہے اچھے کام کرنے والوں کو بہترین جزا دے گا کسی چیز میں جھوٹ اور وعدہ خلافی نہیں کرتا ہے ، کسی کو بے گناہ اور بے قصور جہنم میں نہیں ڈالے گا ، اس مطلب پر دو دلیلیں پیش خدمت ہیں پہلی دلیل :

جو شخص ظلم کرتا ہے یا برے کام کو انجام دیتا ہے اس کی صرف تین صورتیںہوسکتی ہیں

(1) یا وہ اس کام کی اچھائی اور برائی سے واقف نہیں ہے اس وجہ سے ظلم و زیادتی انجام دیتا ہے۔

( 2 ) یاوہ اس کام کی اچھائی اور برائی سے واقف و آگاہ ہے لیکن جو چیزیں دوسروں کے ہاتھوں میں دیکھتا ہے چونکہ اس کے پاس وہ نہیں ہوتی اس لئے اان کو لینے کے لئے ان پر ظلم کرتا ہے تا کہ ان کے اموال کو لے کر فائدہ اٹھائے اوراپنے عیب و نقص (کمی) کو پورا کرے اس طرح وہ ان کے حقوق کو ضائع و برباد کرتا ہے اور چونکہ خود قوی ہے اس لئے کمزوروں اور مجبوروں پر ظلم کرتا ہے ۔

( 3 ) یا ظلم و زیادتی سے آگاہی رکھتا ہے اس کو ان چیزوں کی ضرورت بھی نہیں ہے ، بلکہ انتقام اور بدلہ یا لہو و لعب کے لئے ایسا کام انجام دیتا ہے۔