9%

درس نمبر6 2( سوئِ ظن )

آج دنیا کے سارے حقوق دان حقوق بشر کی باتیں کرتے ہیں لیکن اسلام ایسے ہزاروں مسائل کو مورد توجہ قرار دیتا ہے جن سے یہ سب حقوق دان غافل ہیں ،ان میں سے ایک سؤء ظن ہے ، کسی کے بارے میں برا گمان کرنا سؤء ظن کہلاتا ہے ۔اسلام سؤء ظن کو بھی حقوق بشر پر حملہ کرنے کے مترادف سمجھتا ہے ۔لہذا اس نے امن و امان اور مسلمانوں کی عزت و آبرو کی حفاظت کی خاطر سوء ظن، کو حرام قرار دیا ہے۔سورہ مبارکہ حجرات کی 12 ویں آیت میں ارشاد ہوتا ہے :(یٰاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اِجْتَنِبُوا کثیراًمِّنَ الظَّنِّ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثم) ''اے ایمان والو اکثر گمانوں سے اجتناب کرو کہ بعض گمان گناہ کا درجہ رکھتے ہیں ۔ ''

سوء ظن کی اقسام :

سوئے ظن کی کئی اقسام ہیں جن میں سے بعض کی ممانعت کی گئی ہے۔

1۔ اللہ تعالیٰ کے بارے میں سوء ظن رکھنا :

حدیث میں ہے کہ اگر کوئی شخص اخراجات کے ڈر سے شادی نہں کرتا ہے تو درحقیقت وہ خداوند عالم کے بارے سوء ظن رکھتا ہے یعنی وہ یہ سوچتا ہے کہ اگر وہ تنہا رہے گا تب تو