درس نمبر 3 ( غیرخدا سے مدد مانگنا کیسا ہے؟ )
قرآن میں ارشاد رب العزت ہے :(وَمَا النصر الأمن عند اللّٰه العزیز الحکیم) (1) ''نصرت و مدد صر ف خدا کی طرف سے ہے جو عزیز و حکیم ہے۔ ''
تو اب ایسی صورت میں کیا خدا کے علاوہ کسی اور سے مدد مانگنا شرک نہیں ہے ؟ مندرجہ بالا سوال کے جواب کے لیے چند باتوں پر غور کرنا ضروری ہے ۔ غیر خدا سے مدد مانگنے کی دو صورتیں ہیں۔
1۔ پہلی صورت یہ ہے کہ ہم انسان یا کسی بھی مخلوق سے اس تصور کے ساتھ مدد مانگیں کہ وہ شی وجود کے اعتبار سے یا مدد کرنے میں مستقل حیثیت رکھتی ہے اور خدا سے بے نیاز ہے۔
تو ظاہر ہے کہ اس میں کسی قسم کے شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے کہ ایسی صورت میں غیر خدا سے مدد مانگنا شرک محض ہے۔ قرآن کریم نے اس عقیدہ کی کمزوری کو واضح طور پر بیان کیا۔
( قُلْ مَنْ ذاالذی یَعْصِمکم من اللّٰه ان اراد بکم سُوء ال و اراد ربکم رحمة وَلَا یجدونَ لَهُمْ من دونِ اللّٰهِ وَلِیًّا وَلَا نصِیْرًا ) (2)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(1)۔ سورہ مبارکہ آل عمران، آیت نمبر 126 (2)۔ سورہ مبارکہ احزاب، آیت نمبر 17