9%

درس نمبر4 ( بدأ )

'' بدا'' کیا چیز ہے اورکیا یہ علم خدا میں تبدیلی کا سبب نہیں بنتا؟

جواب: عربی زبان میں لفظ بدا کے معنی ظاہر و آشکار ہونے کے ہیں اور شیعہ علماء کی اصلاح میں ایک انسان کی طبیعی سرنوشت کے رخ کا اس کے صالح اور نیک عمل کی بنا پر بدل جانا ''بدا'' کہلاتا ہے ۔ مسئلہ بدا شیعہ مذہب کا ایک بڑا اور عظیم مسئلہ ہے۔ جو منطقِ وحی اور عقل کی استوارہے۔

قرآن کی نظر میں انسان ہمیشہ اپنی سرنوشت اور تقدیر کے سامنے دست بستہ اور مجبور نہیں ہے ۔ بلکہ اس کے لیے سعادت کا راستہ کھلا ہوا ہے وہ راہ حق پر چل کر اپنے اچھے عمل سے اپنی زندگی کو سنوار سکتا ہے قرآن نے اس حقیقت کو ایک عام اور دائمی قانون کے طور پر اس طرح بیان کرتا ہے ۔

( انّ اللّٰه لا یغیّر مَا بقومٍ حتّٰی یُغَیِّرُ مَا بِأنْفُسِهِمْ) (1)

'' خداوند عالم کسی قوم کی حالت اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت نہ بدلے۔ '' دوسرے مقام پر ارشاد ہوتا ہے۔(ولو أنّ اهل القُریٰ آمنوا وَ اتَّقُوا لَفَتَحْنٰا عَلَیْهم بَرَکاتٍ مِن السَّمٰاء إوالارض) (2)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(1)۔ سورہ مبارکہ رعد، آیت نمبر 11 (2)۔ سورہ مبارکہ اعراف، آیت نمبر 96