درس نمبر 5 ( توسل )
قربِ الٰہی حاصل کرنے کے لیے گراں مایہ موجود کو اپنے اور خدا کے درمیان وسیلہ قرار دینے کو ''توسل'' کہا جاتا ہے۔
قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے :
( یَا أَیُّهَا الَّذِیْنَ آمَنُوا اتّقُوا للّٰه وَ ابْتَغُوا اِلَیْهِ الوسیله وَ جَاهِدُوا فی سبیل اللّٰهِ لعلّکم تفلِحُون) (1)
اے اللہ پر ایمان لانے والو! تقویٰ اختیار کرو اور خدا تک پہنچنے کے لیے وسیلہ تلاش کرو اور اس کے راستہ میں جہاد کرو تاکہ تم فلاح پاجائو۔
جوہری اپنی کتاب ''صحاح اللغة'' میں وسیلہ کی اس طرح تعریف کرتے ہیں :
( الوسیلةُ مَا یتقربّ بِه الی الغیر )
'' وسیلہ اُسے کہتے ہیں جس کے ذریعہ دوسرے کا تقرب حاصل کیا جائے''۔
لہٰذا جن قابل قدر چیزوں کے ذریعہ خدا تک پہنچا جاتا ہے کبھی وہ ہمارے نیک اعمال اور مخلصانہ عبادت ہوتی ہے کہ جو ایک مضبوط وسیلہ کے طور پر ہمیں خداوند عالم سے نزدیک کرتی ہے اور کبھی وہ خداکے نزدیک ایک صاحب عزت انسان ہوتا جو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(1)۔ سورہ مائدہ، 34۔