(فَالْمُدَبِّرٰاتِ أمْراً) (1)
وہ نظام ہستی کا انتظام کرنے والے ہیں۔
4۔ توحیدِ حاکمیت
توحید حاکمیت سے مراد یہ ہے کہ حقِ ثابت کے عنوان سے حکومت کا حق صرف اللہ کو ہے اور سارے انسانوں پر صرف وہی حاکم ہے۔
قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے:
(ان الحکم اِلّا اللّٰه) (2)
صرف خدا کو حاکمیت کا حق ہے۔
اس بنا پر خدا کی مشیت سے ہی دوسروں کی حکومت قائم ہوسکتی ہے تاکہ نیک انسان معاشرہ کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں سنبھالیں اور منزلِ سعادت و کمال کی طرف لوگوں کی راہنمائی کریں۔
قرآن خود کہتا ہے:
(یَادَاوُودُ ِنَّا جَعَلْنَاکَ خَلِیفَةً فِی الَْرْضِ فَاحْکُمْ بَیْنَ النَّاسِ بِالْحَقّ)(3)
اے دائود ہم نے تم کو زمین پر اپنا نمائندہ بنایا ہے لہٰذا لوگوں کے درمیان حق فیصلے کرو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(1)۔ سورہ مبارکہ نازعات، آیت 5۔
(2)۔ سورہ مبارکہ یوسف، آیت 40۔
(3)۔ سورہ مبارکہ ص، آیت 26۔