(1)دلائل نظری
قرآن مجید نے نظری استدلال کا اندازو اسلوب اختیار کرتے ہوئے اثبات توحید کے باب میں متعدد مقامات پر جو ارشاد فرمایا ہے یہاں اس کا بیان مقصود ہے
پہلی دلیل:
قرآن مجید تصوّر توحید کو انتہائی مثبت اور انوکھے انداز میں یوں پیش کرتا ہے
(والٰهکم الٰه واحد لآاله الاهو الرّحمن الرّحیم ) (1)
'' اور تمھارا معبود خدائے واحد ہے اس کے سواء کوئی معبود نہیں (وہ) نہایت مہربان بہت رحم والا ہے''
ابتدائے آفرینش سے انسان کی یہ کمزوری رہی ہے کہ وہ توہماتی طورپر ہر اس وجود کو منصب الوہیت پر فائز کرکے اس کی بندگی اور پرستش کا خوگر بنا رہا ،جس سے اس کی ذات کے لئے مادی منفعت کا کوئی پہلو نظر آتا تھا ،ایک نادیدہ خدا کا تصوّر اس کے لئے عجیب وغریب بات تھی ۔
اس کائنات رنگ و بو میں خدا کی ربوبیت نے جتنے بھی اسباب مہیا فرمائے اور مظاہر قدرت پیدا کئے ہیں وہ سب کسی نہ کسی طرح انسان کی خدمت بجا لانے اور اس کے لئے منفعت اندوزی کا سامان مہیا کر نے میں لگے ہوئے ہیں ۔انسان نے اپنی اس ازلی اور فطری کمزوری کی بنا پرعناصر اربعہ آگ ،پانی ،مٹی ،ہوا اور ان کے متعلقات
----------------
(1) سورہ مبارکہ بقرہ 2:162