وجَزَّءُوكَ تَجْزِئَةَ الْمُجَسَّمَاتِ بِخَوَاطِرِهِمْ - وقَدَّرُوكَ عَلَى الْخِلْقَةِ الْمُخْتَلِفَةِ الْقُوَى بِقَرَائِحِ عُقُولِهِمْ - وأَشْهَدُ أَنَّ مَنْ سَاوَاكَ بِشَيْءٍ مِنْ خَلْقِكَ فَقَدْ عَدَلَ بِكَ - والْعَادِلُ بِكَ كَافِرٌ بِمَا تَنَزَّلَتْ بِه مُحْكَمَاتُ آيَاتِكَ - ونَطَقَتْ عَنْه شَوَاهِدُ حُجَجِ بَيِّنَاتِكَ - وإِنَّكَ أَنْتَ اللَّه الَّذِي لَمْ تَتَنَاه فِي الْعُقُولِ - فَتَكُونَ فِي مَهَبِّ فِكْرِهَا مُكَيَّفاً ولَا فِي رَوِيَّاتِ خَوَاطِرِهَا فَتَكُونَ مَحْدُوداً مُصَرَّفاً ومنها قَدَّرَ مَا خَلَقَ فَأَحْكَمَ تَقْدِيرَه ودَبَّرَه فَأَلْطَفَ تَدْبِيرَه ووَجَّهَه لِوِجْهَتِه فَلَمْ يَتَعَدَّ حُدُودَ مَنْزِلَتِه - ولَمْ يَقْصُرْ دُونَ الِانْتِهَاءِ إِلَى غَايَتِه - ولَمْ يَسْتَصْعِبْ إِذْ أُمِرَ بِالْمُضِيِّ عَلَى إِرَادَتِه - فَكَيْفَ وإِنَّمَا صَدَرَتِ الأُمُورُ عَنْ مَشِيئَتِه - الْمُنْشِئُ أَصْنَافَ الأَشْيَاءِ بِلَا رَوِيَّةِ فِكْرٍ آلَ إِلَيْهَا - ولَا قَرِيحَةِ غَرِيزَةٍ أَضْمَرَ عَلَيْهَا - ولَا تَجْرِبَةٍ أَفَادَهَا مِنْ حَوَادِثِ الدُّهُورِ - ولَا شَرِيكٍ أَعَانَه عَلَى ابْتِدَاعِ عَجَائِبِ الأُمُورِ | کی بنا پرمجسموں کی طرح تیرے ٹکڑے کردئیے ہیں اور اپنی عقلوں کی سوجھ بوجھ سے تجھے مختلف طاقتوں والی مخلوقات کے پیمانے پر ناپ تول دیا ہے۔ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ جس نے بھی تجھے کسی کے برابر قراردیا ہے اس نے تیرا ہمسر بنادیا اور جسنے تیرا ہمسر بنادیا اسنے آیات محکمات کی تنزیل کا انکار کردیا ہے اور واضح ترین دلائل کے بیانات کو جھٹلا دیا ہے۔بے شک تو وہ خدا ہے جو عقلوں کی حدوں میں نہیں آسکتا ہے کہ افکار کی روانی میں کیفیوں کی زد میں آجائے او نہ غورو فکر کی جولانیوں میں سما سکتا ہے کہ محدود اورتصرفات کا پابند ہوجائے۔ (ایک دوسرا حصہ ) مالک نے ہر مخلوق کی مقدار معین کی ہے اور محکم ترین معین کی ہے اور ہر ایک کی تدبیر کی ہے اور لطیف ترین تدبیر کی ہے ہرایک کو ایک رخ پر لگا دیا ہے تو اس نے اپنی منزلت کے حدود سے تجاوز بھی نہیں کیا ہے اور انتہا تک پہنچنے میں کوتاہی بھی نہیں کی ہے اور مالک کے ارادہ پر چلنے کا حکم دے دیا گیا تو اس سے سرتابی بھی نہیں کی ہے اور یہ ممکن بھی کیسے تھا جب کہ سب اس کی مشیت سے منظر عام پرآئے ہیں۔وہ تمام اشیاء کا ایجاد کرنے والا ہے بغیر اس کے کہ فکر کی جولانیوں کی طرف رجوع کرے یا طبیعت کی داخلی روانی کا سہارا لے یا حوادث زمانہ کے تجربات سے فائدہ اٹھائے عجیب و غریب مخلوقات کے بنانے میں کسی شریک کی مدد کا محتاج ہو۔ اس کی مخلوقات اس کے امر سے تمام ہوئی ہے |