فَتَمَّ خَلْقُه بِأَمْرِه وأَذْعَنَ لِطَاعَتِه وأَجَابَ إِلَى دَعْوَتِه لَمْ يَعْتَرِضْ دُونَه رَيْثُ الْمُبْطِئِ ولَا أَنَاةُ الْمُتَلَكِّئِ فَأَقَامَ مِنَ الأَشْيَاءِ أَوَدَهَا ونَهَجَ حُدُودَهَا - ولَاءَمَ بِقُدْرَتِه بَيْنَ مُتَضَادِّهَا - ووَصَلَ أَسْبَابَ قَرَائِنِهَا وفَرَّقَهَا أَجْنَاساً - مُخْتَلِفَاتٍ فِي الْحُدُودِ والأَقْدَارِ والْغَرَائِزِ والْهَيْئَاتِ - بَدَايَا خَلَائِقَ أَحْكَمَ صُنْعَهَا وفَطَرَهَا عَلَى مَا أَرَادَ وابْتَدَعَهَا! ومنها في صفة السماء ونَظَمَ بِلَا تَعْلِيقٍ رَهَوَاتِ فُرَجِهَا ولَاحَمَ صُدُوعَ انْفِرَاجِهَا .ووَشَّجَ بَيْنَهَا وبَيْنَ أَزْوَاجِهَا وذَلَّلَ لِلْهَابِطِينَ بِأَمْرِه - والصَّاعِدِينَ بِأَعْمَالِ خَلْقِه حُزُونَةَ مِعْرَاجِهَا - ونَادَاهَا بَعْدَ إِذْ هِيَ دُخَانٌ فَالْتَحَمَتْ عُرَى أَشْرَاجِهَا وفَتَقَ بَعْدَ الِارْتِتَاقِ صَوَامِتَ أَبْوَابِهَا - وأَقَامَ رَصَداً مِنَ الشُّهُبِ الثَّوَاقِبِ عَلَى نِقَابِهَا وأَمْسَكَهَا مِنْ أَنْ تُمُورَ فِي خَرْقِ الْهَوَاءِ بِأَيْدِه وأَمَرَهَا أَنْ تَقِفَ مُسْتَسْلِمَةً لأَمْرِه وجَعَلَ شَمْسَهَا آيَةً مُبْصِرَةً لِنَهَارِهَا | اور اس کی اطاعت میں سربسجود ہے۔اس کی دعوت پر لبیک کہتی ہے اور اس راہ میں نہ دیر کرنے والے کی سستی کاشکار ہوتی ہے اور نہ حیلہ و حجت کرنے والے کی ڈھیل میںمبتلا ہوتی ہے ۔اس نے اشیاء کی کجی کو سیدھا رکھا ہے۔ان کے حدود کو مقررکردیا ہے۔اپنی قدرت سے ان کے متضاد عناصر میں تناسب پیدا کردیا ہے اور نفس و بدن کا رشتہ جوڑ دیا ہے ۔انہیں حدود و مقادیر' طبائع و ہیات کی مختلف جنسوں میں تقسیم کردیا ہے۔یہ نو ایجاد مخلوق ہے جس کی صنعت مستحکم رکھی ہے اور اس کی فطرت و خلقت کو اپنے ارادہ کے مطابق رکھا ہے۔ (کچھ آسمان کے بارے میں) اس نے بغیر کسی چیز سے وابستہ کئے آسمانوں کے نشیب و فراز کو منظم کرادیا ہے اور اس کے شگافوں کوملا دیا ہے اور انہیں آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ جکڑ دیا ہے اور اس کا حکم لے کر اترنے والے اور بندوں کے اعمال کو لے کر جانے والے فرشتوں کے لئے بلندی کی نا ہمواریوں کو ہموار کردیا ہے۔ابھی یہ آسمان دھوئیں کی شکل میں تھے کہ مالک نے انہیں آواز دی اور ان کے تسموں کے رشتے آپس میں جڑ گئے اور ان کے دروازے بند رہنے کے بعد کھل گئے۔پھر اس نے ان کے سوراخوں پر ٹوٹتے ہوئے ستاروں کے نگہبان کھڑے کر دئیے اور اپنے دست قدرت سے اس امر سے روک دیا کہ ہوا کے پھیلائو میں ادھرادھرچلے جائیں۔ انہیں حکم دیاکہ اس کے حکم کے سامنے سرپا تسلیم کھڑے رہیں ۔ان کے آفتاب کودن کے لئے روشن نشانی |