أصحاب رسول اللَّه انْظُرُوا أَهْلَ بَيْتِ نَبِيِّكُمْ - فَالْزَمُوا سَمْتَهُمْ واتَّبِعُوا أَثَرَهُمْ - فَلَنْ يُخْرِجُوكُمْ مِنْ هُدًى - ولَنْ يُعِيدُوكُمْ فِي رَدًى - فَإِنْ لَبَدُوا فَالْبُدُوا وإِنْ نَهَضُوا فَانْهَضُوا - ولَا تَسْبِقُوهُمْ فَتَضِلُّوا - ولَا تَتَأَخَّرُوا عَنْهُمْ فَتَهْلِكُوا - لَقَدْ رَأَيْتُ أَصْحَابَ مُحَمَّدٍصلىاللهعليهوآلهوسلم - فَمَا أَرَى أَحَداً يُشْبِهُهُمْ مِنْكُمْ - لَقَدْ كَانُوا يُصْبِحُونَ شُعْثاً غُبْراً وقَدْ بَاتُوا سُجَّداً وقِيَاماً - يُرَاوِحُونَ بَيْنَ جِبَاهِهِمْ وخُدُودِهِمْ - ويَقِفُونَ عَلَى مِثْلِ الْجَمْرِ مِنْ ذِكْرِ مَعَادِهِمْ - كَأَنَّ بَيْنَ أَعْيُنِهِمْ رُكَبَ الْمِعْزَى مِنْ طُولِ سُجُودِهِمْ - إِذَا ذُكِرَ اللَّه هَمَلَتْ أَعْيُنُهُمْ - حَتَّى تَبُلَّ جُيُوبَهُمْ - ومَادُوا كَمَا يَمِيدُ الشَّجَرُ يَوْمَ الرِّيحِ الْعَاصِفِ - خَوْفاً مِنَ الْعِقَابِ ورَجَاءً لِلثَّوَابِ! | (اصحاب رسول اکرم (ص)) دیکھو! اہل بیت پیغمبر (ص) پر نگاہ رکھو اور انہیں کے راستہ کو اختیار کرو انہیں کے نقش قدم پر چلتے رہوکہوہ نہ تمہیں ہدایت سے باہر لے جائیں گے اور نہ ہلاکت میں پلٹ کرجانے دیں گے۔وہ ٹھہر جائیں تو ٹھہر جائو اور اٹھ کھڑے ہوں تو کھڑے ہوجائو۔خبر دار ان سے آگے نہ نکل جانا کہ گمراہ ہو جائو اور پیچھے بھی نہ رہ جانا کہ ہلاک ہو جائو میں نے اصحاب پیغمبر(ص)کادور بھی دیکھا ہے مگر افسوس تم میں کا ایک بھی ان کا جیسا نہیں ہے۔وہ صبح کے وقت اس طرح اٹھتے تھے کہ بال الجھے ہوئے' سر پر خاک پڑی ہوئی جب کہ رات سجدہ اور قیام میں گذار چکے ہوتے تھے ۔اور کبھی پیشانی خاک پر رکھتے تھے اور کبھی رخسار قیامت کی یاد میں گویا انگاروں پر کھڑے رہتے تھے اور ان کی پیشانیوں پرسجدوں کی وجہ سے بکری کے گھٹنے جیسے گھٹے ہوتے تھے۔ان کے سامنے خدا کا ذکر آتا تھا توآنسو اس طرح برس پڑتے تھے کہ گریبان تک تر ہو جاتا تھا اوران کا جسم عذاب کے خوف اور ثواب کی امید میں اس طرح لرزتا تھا جس طرح سخت ترین آندھی کے دن کوئی درخت۔ |