وكُنْ آنَسَ مَا تَكُونُ بِهَا أَحْذَرَ مَا تَكُونُ مِنْهَا - فَإِنَّ صَاحِبَهَا كُلَّمَا اطْمَأَنَّ فِيهَا إِلَى سُرُورٍ - أَشْخَصَتْه عَنْه إِلَى مَحْذُورٍ - أَوْ إِلَى إِينَاسٍ أَزَالَتْه عَنْه إِلَى إِيحَاشٍ والسَّلَامُ. ( ۶۹ ) ومن كتاب لهعليهالسلام إلى الحارث الهمذاني وتَمَسَّكْ بِحَبْلِ الْقُرْآنِ واسْتَنْصِحْه - وأَحِلَّ حَلَالَه وحَرِّمْ حَرَامَه - وصَدِّقْ بِمَا سَلَفَ مِنَ الْحَقِّ - واعْتَبِرْ بِمَا مَضَى مِنَ الدُّنْيَا لِمَا بَقِيَ مِنْهَا - فَإِنَّ بَعْضَهَا يُشْبِه بَعْضاً - وآخِرَهَا لَاحِقٌ بِأَوَّلِهَا - وكُلُّهَا حَائِلٌ مُفَارِقٌ - وعَظِّمِ اسْمَ اللَّه أَنْ تَذْكُرَه إِلَّا عَلَى حَقٍّ - وأَكْثِرْ ذِكْرَ الْمَوْتِ ومَا بَعْدَ الْمَوْتِ - ولَا تَتَمَنَّ الْمَوْتَ إِلَّا بِشَرْطٍ وَثِيقٍ - واحْذَرْ كُلَّ عَمَلٍ يَرْضَاه صَاحِبُه لِنَفْسِه - ويُكْرَه لِعَامَّةِ الْمُسْلِمِينَ - واحْذَرْ كُلَّ عَمَلٍ يُعْمَلُ بِه فِي السِّرِّ - ويُسْتَحَى مِنْه فِي الْعَلَانِيَةِ - واحْذَرْ كُلَّ عَمَلٍ إِذَا سُئِلَ عَنْه صَاحِبُه أَنْكَرَه أَوْ اعْتَذَرَ مِنْه - | زیادہ انس محسوس کرواس وقت زیادہ ہوشیار رہو کہ اس کا ساتھی جب بھی کسی خوشی کی طرف سے مطمئن ہوتا ہے یہ اسے کسی ناخوشگوار کے حوالے کردیتے ہے اور انس سے نکال کروحشت کے حالات تک پہنچادیتی ہے۔والسلام! (۶۹) آپ کا مکتوب گرامی (حارث ہمدانی کے نام ) قرآن کی ریسمان ہدایت سے وابستہ رہو اور اس سے نصیحت حاصل کرو ۔اس کے حلال کو حلال قراردو اور حرام کو حرام حق کی گذشتہ باتوں کی تصدیق کرواوردنیا کے ماضی سے اس کے مستقبل کے لئے عبرت حاصل کرو کہ اس کا ایک حصہ دوسرے سے مشابہت رکھتا ہے اورآخر اول سے ملحق ہونے والا ہے اور سب کا سب زائل ہونے والا اورجدا ہو جانے والا ہے۔نام دا کو اس قدر عظیم قرار دو کہ سوائے حق کے کسی موقع پر استعمال نہ کرو۔موت اوراس کے بعد کے حالات کوبرابر یاد کرتے رہو اور اس کی آرزو اس وقت تک نہکر و جب تک مستحکم اسباب نہ فراہم ہو جائیں۔ہر اس کا م سے پرہیز کرو جسے آدمی اپنے لئے پسند کرتا ہو اورعام مسلمانوں کے لئے نا پسند کرتا ہو اور ہراس کام سے بچتے رہو جو تنہائی میں کیاجا سکتا ہو اور علی الاعلان انجام دینے میں شرم محسوس کی جاتی ہو اور اسی طرح ہر اس کام سے پرہیز کروجس کے کرنے والے سے پوچھ لیا جائے تو یا انکارکردے یا معذرت |