۲۷۷ - وقَالَعليهالسلام : لَا والَّذِي أَمْسَيْنَا مِنْه فِي غُبْرِ لَيْلَةٍ دَهْمَاءَ - تَكْشِرُ عَنْ يَوْمٍ أَغَرَّ مَا كَانَ كَذَا وكَذَا. ۲۷۸ - وقَالَعليهالسلام قَلِيلٌ تَدُومُ عَلَيْه أَرْجَى مِنْ كَثِيرٍ مَمْلُولٍ مِنْه. ۲۷۹ - وقَالَعليهالسلام إِذَا أَضَرَّتِ النَّوَافِلُ بِالْفَرَائِضِ فَارْفُضُوهَا. ۲۸۰ - وقَالَعليهالسلام مَنْ تَذَكَّرَ بُعْدَ السَّفَرِ اسْتَعَدَّ. ۲۸۱ - وقَالَعليهالسلام لَيْسَتِ الرَّوِيَّةُ كَالْمُعَايَنَةِ مَعَ الإِبْصَارِ - فَقَدْ تَكْذِبُ الْعُيُونُ أَهْلَهَا - | (۲۷۷) اس ذات کی قسم جس کی بدولت ہم نے شب تاریک کے اس باقی حصہ کوگزار دیا ہے جس کے چھٹتے ہی روز درخشاں ظاہر ہوگا ایسا اور ایسا نہیں ہو ہے ۔ (۲۷۸) تھوڑا عمل جسے پابندی سے انجام دیاجائے اس کثیر عمل سے بہتر ہے جس سے آدمی اکتاجائے ۔ (۲۷۹) جب(۱) نوافل فرائض کو نقصان پہنچانے لگیں توانہیں چھوڑ دو۔ (۲۸۰) جو دوری سفرکو یادرکھتا ہے وہ تیاری بھی کرتا ہے۔ (۲۸۱) آنکھوں کا دیکھنا حقیقت میں دیکھنا شمار نہیں ہوتا ہے کہ کبھی کبھی آنکھیں اپنے اشخاص کودھوکہ دے |
(۱)تقدس مآب حضرا ت کے لئے یہ بہترین نسخہ ہدایت ہے جو اجتماعی اور عوامی فرائض سے غافل ہوکرمستحباب پر جان دئیے پڑے رہتے ہیں اور اپنی ذمہداریوں کا احساس نہیں کرتے ہیں اور اسی طرح یہ ان صاحبان ایمان کے لئے سامان تنبیہ ہے جو مستحباب کی کوئی حیثیت نہیں ہے جن سے واجبات متاثر ہوجائیں اور انسان فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی کا شکار ہوجائے ۔