12%

بنیادی طور پر وہ عملی بصیرت کے منکر تھے کیونکہ وہ اس فریضے کو ایک ''امر تعبدی،، جانتے تھے اور دعویٰ کرتے تھے کہ آنکھیں بند کرےے اس کو انجام دینا چاہیے۔

اصول عقائد خوارج

''خارجیت،، کی بنیاد پر چند چیزوں سے تشکیل پائی تھی:

۱ علی علیہ سلام، عثمان، معاویہ، اصحاب جمل اور اصحاب حکمیت اور ان تمام لوگوں جو حکمیت پر راضی ہوئے، کی تکفیر۔ سوائے ان لوگوں کے جنہوں نے حکمیت کا مشورہ دیا اور بعد میں توبہ کرلی۔

۲ ان لوگوں کی تکفیر جو علی علیہ سلام و عثمان اور دوسرے لوگوں کے کفر کے قائل نہ ہوں جن کا ہم نے ذکر کیا ہے۔

۳ صرف ایمان ولی عقیدہ نہیں ہے بلکہ اوامر پر عمل اور نواہی کو ترک کرنا بھی جزو ایمان ہے۔ ایمان، اعتقاد اور عمل سے مرکب ایک امر ہے۔

۴ ایک ظالم امام اور حکمران کے خلاف غیر مشروط بغاوت کا وجوب۔

وہ کہتے تھے کہ امر بہ معروف اور نہی از منکر کے لیے کسی چیز کی شرط نہیں ہے اور ہر جگہ بغیر کسی استثناء کے اس حکم الہی کو انجام دیا جانا چاہیے۔(۱)

ان عقائد کی وجہ سے انہوں نے ایسے عالم میں سحر کی کہ روئے زمین کے تمام لوگوں کو کافر، واجب القتل اور ابدی جہنمی سمجھتے تھے۔

____________________

١(۱)ضحی الاسلام ج ٣، ص ٣٣٠ منقول از کتاب الفرق بین الفرق