خوارج کی نمایاں خصوصیّات
خوارج کی ذہنیت ایک مخصوص ذہنیت ہے وہ لوگ اچھائی اور برائی کا مرکّب تھے اور مجموعی طور پر ا س طرح کے لوگ تھے کہ بالآخر علی علیہ سلام کے دشمنوں کی صف میں قرار پائے اور علی علیہ سلام کی شخصیت نے ان کو ''دفع،، کیا ''جذب،، نہیں۔ ہم ان کی ذہنیت کے مثبت اور خوشگوار اور منفی و ناخوشگوار دونوں پہلوؤں اور مجموعی طور پر ان کی خطرناک بلکہ وحشت ناک فطرت کا ذکرکرتے ہیں:
۱ وہ مجاہدانہ اور فدا کارانہ ذہنیت رکھتے تھے اور اپنے عقیدہ اور نظریے کی راہ میں جان توڑ کوشش کرتے تھے۔ خوارج کی تاریخ میں ہم ایسی فداکاریاں دیکھتے ہیں جن کی نظیر انسانی زندگی کی تاریخ میں کم ہے اور اس فداکاری اور جذبہئ قربانی نے کو دلیر اور طاقتور بنا دیا تھا۔ ابن عبدربّہ ان کے بارے میں کہتا ہے:
''و لیس فی الافراق کلها اشد بصائر من الخوارج، و لا اشدا جتهاداً، ولا أوطن انفسا علی الموت منهم الّذی طعن فانقده الرمح فجعل یسعیٰ الی قاتله و یقول: و رب لترضیٰ،، (۱)
____________________
۱) فجر الاسلام ص ۲۶۳ بہ نقل از العقد الفرید