12%

ایک مثال اور:

جیسا کہ ہم جانتے ہیں احد کے واقعات مسلمانوں کے لیے غم انگیز صورت میں انجام کو پہنچے ستر مسلمان جن میں پیغمر کے چچاجناب حمزہ بھی شامل ہیں، شہید ہوگئے۔ ابتداء میں مسلمان فتحیاب ہوئے بعد میں ایک گروہ کی بد نظمی سے، جو رسول خد کی طرف سے ایک ٹیلے کے اوپر متعین تھا، مسلمان دشمن کے شکنجوں کا نشانہ بنے۔ ایک گروہ مارا گیا اور ایک گروہ منتشر ہوگیا اور تھوڑے سے ہی لوگ رسول اکرم کے گرد باقی رہ گئے۔ آخرکار اسی چھوٹے سے گروہ نے دوبارہ فوج کو جمع کیا اور دشمن کو مزید پیش قدمی سے روکا۔ خاص طور پر یہ افواہ کہ رسول اکرم شہید کردیئے گئے، مسلمانوں کے زیادہ تر پراگندہ ہونے کا سبب بنی مگر جوں ہی انہوں نے سمجھا کہ رسول اکرم زندہ ہیں ان ک روحانی قوت لوٹ آئی۔

کچھ زخمی عاقبت سے بالکل بے خبر زمین پر پڑے تھے۔ زخمیوں میں سے ایک سعد ابن ربیع تھا جس کو بارہ گہرے زخم لگے تھے۔ اسی اثنا میں بھاگ جانے والے مسلمانوں میں سے ایک سعد کے پاس پہنچا جبکہ سعد زمین پر پڑا ہوا تھا ارو اس سے کہاکہ میں نے سنا ہے پیغمبر مارے گئے ہیں۔ سعد نے کہا کہ:

''اگر محمد(صلّی اللّہ علیہ وآلہ وسلّم) مارے گئے ہیں تو محمد(صلّی اللّہ علیہ وآلہ وسلّم) کا خدا تونہیں مارا گیا، محمد(صلّی اللّہ علیہ وآلہ وسلّم) کا دین بھی باقی ہے تو کیوں بیکاربیٹھا اور اپنے دین کا دفاع نہیں کررہا۔،،