12%

طہارت و پاکیزگی کا خزینہ:

ان کے ساتھ عشق و محبت کا نتیجہ حق کی اطاعت اور فضائل کی پیروی کے علاوہ اور کچھ نہیں اور ان کی محبت ہی ہے ج واکسیر کی طرح ماہیت تبدیل کرتی اور کامل بناتی ہے۔ ''قُربیٰ،، سے مراد جو بھی ہو یہ بات مسلم ہے کہ علی علیہ سلام اس کا واضح ترین مصداق ہےں، فخرالدین رازی کہتا ہے:

زمخشری نے کشاف میں روایت کی ہے ''جب یہ آیت نازل ہوئی تو لوگوں نے کہا یا رسول اللہ! وہ قرابت دار جن کی محبت ہم پر واجب ہے، کون ہیں؟ فرمایا علی علیہ سلام و فاطمہ اور ان کے بچے۔،،

اس روایت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ چار نفر ''اقربائ،، پیغمبر ہیں اور لوگوں کے لیے ضروری ہے کہ ان کے ساتھ محبت ارو ان کا احترام کیا کریں اور اس مطلب پر چند پہلوؤں سے استدلال کیا جاسکتا ہے:

۱ آیت''الا المودة فی القربیٰ،،

۲ اس میں کوئی شک نہیں کہ پیغمبر فاطمہ کو بہت زیادہ چاہتے تھے اور فرماتے تھے ''فاطمہ میرے جسم کا ٹکڑا ہے وہ مجھے آزار پہنچاتا ہے جو اسے آزار پہنچائے،، اور علی علیہ سلام و حسنین کوبھی دوست رکھتے تھے، جیسا کہ اس سلسلے میں بہت سی متواتر روایات پہنچی ہیں،