کَذٰلِکَ مَا أَتَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ مِنْ رَسُولٍ إِلاَّ قَالُوا سَاحِرٌ أَوْمَجْنُونٌ( ۵۲ ) أَتَوَاصَوْا بِهِ بَلْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُونَ( ۵۳ )
(۵۲) اسی طرح ان سے پہلے کسی قوم کے پاس کوئی رسول نہیں آیا مگر یہ کہ ان لوگوں نے یہ کہہ دیا کہ یہ جادوگر ہے یا دیوانہ (۵۳) کیا انہوں نے ایک دوسرے کو اسی بات کی وصیت کی ہے - نہیں بلکہ یہ سب کے سب سرکش ہیں
فَتَوَلَّ عَنْهُمْ فَمَا أَنْتَ بِمَلُومٍ( ۵۴ ) وَ ذَکِّرْ فَإِنَّ الذِّکْرَى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِينَ( ۵۵ ) وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْإِنْسَ إِلاَّ
(۵۴) لہٰذا آپ ان سے منہ موڑ لیں پھر آپ پر کوئی الزام نہیں ہے (۵۵) اور یاد دہانی بہرحال کراتے رہے کہ یاد دہانی صاحبانِ ایمان کے حق میں مفید ہوتی ہے (۵۶) اور میں نے جنات اور انسانوں کو صرف اپنی
لِيَعْبُدُونِ( ۵۶ ) مَا أُرِيدُ مِنْهُمْ مِنْ رِزْقٍ وَ مَا أُرِيدُ أَنْ يُطْعِمُونِ( ۵۷ ) إِنَّ اللَّهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ( ۵۸ ) فَإِنَّ
عبادت کے لئے پیدا کیا ہے (۵۷) میں ان سے نہ رزق کا طلبگار ہوں اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ یہ مجھے کچھ کھلائیں (۵۸) بیشک رزق دینے والا, صاحبِ قوت اور زبردست صرف علیہ السّلام اللہ ہے (۵۹) پھر
لِلَّذِينَ ظَلَمُواذَنُوباً مِثْلَ ذَنُوبِ أَصْحَابِهِمْ فَلاَيَسْتَعْجِلُونِ( ۵۹ ) فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ کَفَرُوامِنْ يَوْمِهِمُ الَّذِي يُوعَدُونَ( ۶۰ )
ان ظالمین کے لئے بھی ویسے ہی نتائج ہیں جیسے ان کے اصحاب کے لئے تھے لہذا یہ جلدی نہ کریں (۶۰) پھر کفار کے لئے اس دن ویل اور عذاب ہے جس دن کا ان سے وعدہ کیا جارہا ہے
( سورة الطور)
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ( ۰ )
عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے
وَ الطُّورِ( ۱ ) وَ کِتَابٍ مَسْطُورٍ( ۲ ) فِي رَقٍّ مَنْشُورٍ( ۳ ) وَ الْبَيْتِ الْمَعْمُورِ( ۴ ) وَ السَّقْفِ الْمَرْفُوعِ( ۵ ) وَ
(۱) طور کی قسم (۲) اور لکھی ہوئی کتاب کی قسم (۳) جو کشادہ اوراق میں ہے (۴) اور بیت معمور کی قسم (۵) اور بلند چھت (آسمان) کی قسم (۶) اور
الْبَحْرِ الْمَسْجُورِ( ۶ ) إِنَّ عَذَابَ رَبِّکَ لَوَاقِعٌ( ۷ ) مَا لَهُ مِنْ دَافِعٍ( ۸ ) يَوْمَ تَمُورُ السَّمَاءُ مَوْراً( ۹ ) وَ تَسِيرُ
بھڑکتے ہوئے سمندر کی قسم (۷) یقینا تمہارے رب کا عذاب واقع ہونے والا ہے (۸) اور اس کا کوئی دفع کرنے والا نہیں ہے (۹) جس دن آسمان باقاعدہ چکر کھانے لگیں گے (۱۰) اور پہاڑ باقاعدہ حرکت
الْجِبَالُ سَيْراً( ۱۰ ) فَوَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِلْمُکَذِّبِينَ( ۱۱ ) الَّذِينَ هُمْ فِي خَوْضٍ يَلْعَبُونَ( ۱۲ ) يَوْمَ يُدَعُّونَ إِلَى نَارِ
میں آجائیں گے (۱۱) پھر جھٹلانے والوں کے لئے عذاب اور بربادی ہی ہے (۱۲) جو محلات میں پڑے کھیل تماشہ کررہے ہیں (۱۳) جس دن انہیں
جَهَنَّمَ دَعّاً( ۱۳ ) هٰذِهِ النَّارُ الَّتِي کُنْتُمْ بِهَا تُکَذِّبُونَ( ۱۴ )
بھرپور طریقہ سے جہّنم میں ڈھکیل دیا جائے گا (۱۴) یہی وہ جہّنم کی آگ ہے جس کی تم تکذیب کیا کرتے تھے