فِيهِمَا فَاکِهَةٌ وَ نَخْلٌ وَ رُمَّانٌ( ۶۸ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ( ۶۹ ) فِيهِنَّ خَيْرَاتٌ حِسَانٌ( ۷۰ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ
(۶۸) ان دونوں باغات میں میوے, کھجوریں اور انار ہوں گے (۶۹) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۷۰) ان جنتوں میں نیک سیرت اور خوب صورت عورتیں ہوں گی (۷۱) پھر تم اپنے رب کی کس کس
رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ( ۷۱ ) حُورٌ مَقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ( ۷۲ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ( ۷۳ ) لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنْسٌ
نعمت کا انکار کرو گے (۷۲) وہ حوریں ہیں جو خیموں کے اندر چھپی بیٹھی ہوں گی (۷۳) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۷۴) انہیں ان سے پہلے کسی انسان
قَبْلَهُمْ وَ لاَ جَانٌ( ۷۴ ) فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ( ۷۵ ) مُتَّکِئِينَ عَلَى رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَ عَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ( ۷۶ )
یا جن نے ہاتھ تک نہ لگایا ہوگا (۷۵) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۷۶) وہ لوگ سبز قالینوں اور بہترین مسندوں پر ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے
فَبِأَيِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ( ۷۷ ) تَبَارَکَ اسْمُ رَبِّکَ ذِي الْجَلاَلِ وَ الْإِکْرَامِ( ۷۸ )
(۷۷) پھرتم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے (۷۸) بڑا بابرکت ہے آپ کے پروردگار کا نام جو صاحب جلال بھی ہے اور صاحبِ اکرام بھی ہے
( سورة الواقعة)
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ( ۰ )
عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے
إِذَا وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُ( ۱ ) لَيْسَ لِوَقْعَتِهَا کَاذِبَةٌ( ۲ ) خَافِضَةٌ رَافِعَةٌ( ۳ ) إِذَا رُجَّتِ الْأَرْضُ رَجّاً( ۴ ) وَ بُسَّتِ
(۱) جب قیامت برپا ہوگی (۲) اور اس کے قائم ہونے میں ذرا بھی جھوٹ نہیں ہے (۳) وہ الٹ پلٹ کر دینے والی ہوگی (۴) جب زمین کو زبردست جھٹکے لگیں گے (۵) اور پہاڑ بالکل
الْجِبَالُ بَسّاً( ۵ ) فَکَانَتْ هَبَاءً مُنْبَثّاً( ۶ ) وَ کُنْتُمْ أَزْوَاجاً ثَلاَثَةً( ۷ ) فَأَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ مَا أَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ( ۸ )
چور چور ہوجائیں گے (۶) پھر ذرات بن کر منتشر ہوجائیں گے (۷) اور تم تین گروہ ہوجاؤ گے (۸) پھر داہنے ہاتھ والے اور کیا کہنا داہنے ہاتھ والوں کا
وَ أَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ مَا أَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ( ۹ ) وَ السَّابِقُونَ السَّابِقُونَ( ۱۰ ) أُولٰئِکَ الْمُقَرَّبُونَ( ۱۱ ) فِي جَنَّاتِ
(۹) اور بائیں ہاتھ والے اور کیا پوچھنا ہے بائیں ہاتھ والوں کا (۱۰) اور سبقت کرنے والے تو سبقت کرنے والے ہی ہیں (۱۱) وہی اللہ کی بارگاہ کے مقرب ہیں (۱۲) نعمتوں
النَّعِيمِ( ۱۲ ) ثُلَّةٌ مِنَ الْأَوَّلِينَ( ۱۳ ) وَقَلِيلٌ مِنَ الْآخِرِينَ( ۱۴ ) عَلَى سُرُرٍ مَوْضُونَةٍ( ۱۵ ) مُتَّکِئِينَ عَلَيْهَا مُتَقَابِلِينَ( ۱۶ )
بھری جنتوں میں ہوں گے (۱۳) بہت سے لوگ اگلے لوگوں میں سے ہوں گے (۱۴) اور کچھ آخر دور کے ہوں گے (۱۵) موتی اور یاقوت سے جڑے ہوئے تختوں پر (۱۶) ایک دوسرے کے سامنے تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے