فَلَيْسَ لَهُ الْيَوْمَ هَاهُنَا حَمِيمٌ( ۳۵ ) وَ لاَ طَعَامٌ إِلاَّ مِنْ غِسْلِينٍ( ۳۶ ) لاَ يَأْکُلُهُ إِلاَّ الْخَاطِئُونَ( ۳۷ ) فَلاَ أُقْسِمُ
(۳۵) تو آج اس کا یہاں کوئی غمخوار نہیں ہے (۳۶) اور نہ پیپ کے علاوہ کوئی غذا ہے (۳۷) جسے گنہگاروں کے علاوہ کوئی نہیں کھاسکتا (۳۸) میں اس کی بھی قسم کھاتا
بِمَا تُبْصِرُونَ( ۳۸ ) وَ مَا لاَ تُبْصِرُونَ( ۳۹ ) إِنَّهُ لَقَوْلُ رَسُولٍ کَرِيمٍ( ۴۰ ) وَ مَا هُوَ بِقَوْلِ شَاعِرٍ قَلِيلاً مَا
ہوں جسے تم دیکھ رہے ہو (۳۹) اور اس کی بھی جس کو نہیں دیکھ رہے ہو (۴۰) کہ یہ ایک محترم فرشتے کا بیان ہے (۴۱) اور یہ کسی شاعر کا قول نہیں ہے ہاں تم بہت کم
تُؤْمِنُونَ( ۴۱ ) وَ لاَ بِقَوْلِ کَاهِنٍ قَلِيلاً مَا تَذَکَّرُونَ( ۴۲ ) تَنْزِيلٌ مِنْ رَبِّ الْعَالَمِينَ( ۴۳ ) وَ لَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا
ایمان لاتے ہو (۴۲) اور یہ کسی کاہن کا کلام نہیں ہے جس پر تم بہت کم غور کرتے ہو (۴۳) یہ رب العالمین کا نازل کردہ ہے (۴۴) اور اگر یہ پیغمبر ہماری طرف سے
بَعْضَ الْأَقَاوِيلِ( ۴۴ ) لَأَخَذْنَا مِنْهُ بِالْيَمِينِ( ۴۵ ) ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِينَ( ۴۶ ) فَمَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ عَنْهُ
کوئی بات گڑھ لیتا (۴۵) تو ہم اس کے ہاتھ کو پکڑ لیتے (۴۶) اور پھر اس کی گردن اڑادیتے (۴۷) پھر تم میں سے کوئی مجھے روکنے
حَاجِزِينَ( ۴۷ ) وَ إِنَّهُ لَتَذْکِرَةٌ لِلْمُتَّقِينَ( ۴۸ ) وَ إِنَّا لَنَعْلَمُ أَنَّ مِنْکُمْ مُکَذِّبِينَ( ۴۹ ) وَ إِنَّهُ لَحَسْرَةٌ عَلَى
والا نہ ہوتا (۴۸) اور یہ قرآن صاحبانِ تقویٰ کے لئے نصیحت ہے (۴۹) اور ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے جھٹلانے والے بھی ہیں (۵۰) اور یہ
الْکَافِرِينَ( ۵۰ ) وَ إِنَّهُ لَحَقُّ الْيَقِينِ( ۵۱ ) فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِيمِ( ۵۲ )
کافرین کے لئے باعث حسرت ہے (۵۱) اور یہ بالکل یقینی چیز ہے (۵۲) لہذا آپ اپنے عظیم پروردگار کے نام کی تسبیح کریں
( سورة المعارج)
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ( ۰ )
عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے
سَأَلَ سَائِلٌ بِعَذَابٍ وَاقِعٍ( ۱ ) لِلْکَافِرينَ لَيْسَ لَهُ دَافِعٌ( ۲ ) مِنَ اللَّهِ ذِي الْمَعَارِجِ( ۳ ) تَعْرُجُ الْمَلاَئِکَةُ وَ
(۱) ایک مانگنے والے نے واقع ہونے والے عذاب کا سوال کیا (۲) جس کا کافروں کے حق میں کوئی دفع کرنے والا نہیں ہے (۳) یہ بلندیوں والے خدا کی طرف سے ہے (۴) جس کی طرف فرشتے اور
الرُّوحُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُهُ خَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ( ۴ ) فَاصْبِرْ صَبْراً جَمِيلاً( ۵ ) إِنَّهُمْ يَرَوْنَهُ بَعِيداً( ۶ ) وَ نَرَاهُ
روح الامین بلند ہوتے ہیں اس ایک دن میں جس کی مقدار پچاس ہزار سال کے برابر ہے (۵) لہذا آپ بہترین صبر سے کام لیں (۶) یہ لوگ اسے دور سمجھ رہے ہیں (۷) اور ہم اسے قریب ہی دیکھ رہے
قَرِيباً( ۷ ) يَوْمَ تَکُونُ السَّمَاءُ کَالْمُهْلِ( ۸ ) وَ تَکُونُ الْجِبَالُ کَالْعِهْنِ( ۹ ) وَ لاَ يَسْأَلُ حَمِيمٌ حَمِيماً( ۱۰ )
ہیں (۸) جس دن آسمان پگھلے ہوئے تانبے کے مانند ہوجائے گا (۹) اور پہاڑ دھنکے ہوئے اون جیسے (۱۰) اور کوئی ہمدرد کسی ہمدرد کا پرسانِ حال نہ ہوگا