فَلاَ أُقْسِمُ بِرَبِّ الْمَشَارِقِ وَ الْمَغَارِبِ إِنَّا لَقَادِرُونَ( ۴۰ ) عَلَى أَنْ نُبَدِّلَ خَيْراً مِنْهُمْ وَ مَا نَحْنُ بِمَسْبُوقِينَ( ۴۱ )
(۴۰) میں تمام مشرق و مغرب کے پروردگار کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ ہم قدرت رکھنے والے ہیں (۴۱) اس بات پر کہ ان کے بدلے ان سے بہتر افراد لے آئیں اور ہم عاجز نہیں ہیں
فَذَرْهُمْ يَخُوضُوا وَ يَلْعَبُوا حَتَّى يُلاَقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ( ۴۲ ) يَوْمَ يَخْرُجُونَ مِنَ الْأَجْدَاثِ سِرَاعاً کَأَنَّهُمْ إِلَى
(۴۲) لہذا انہیں چھوڑ دیجئے یہ اپنے باطل میں ڈوبے رہیں اور کھیل تماشہ کرتے رہیں یہاں تک کہ اس دن سے ملاقات کریں جس کا وعدہ کیا گیا ہے (۴۳) جس دن یہ سب قبروں سے تیزی کے ساتھ نکلیں گے جس طرح
نُصُبٍ يُوفِضُونَ( ۴۳ ) خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ذٰلِکَ الْيَوْمُ الَّذِي کَانُوا يُوعَدُونَ( ۴۴ )
کسی پرچم کی طرف بھاگے جارہے ہوں (۴۴) ان کی نگاہیں جھکی ہوں گی اور ذلت ان پر چھائی ہوگی اور یہی وہ دن ہوگا جس کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے
( سورة نوح)
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ( ۰ )
عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے
إِنَّا أَرْسَلْنَا نُوحاًإِلَى قَوْمِهِ أَنْ أَنْذِرْ قَوْمَکَ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ( ۱ ) قَالَ يَا قَوْمِ إِنِّي لَکُمْ نَذِيرٌ مُبِينٌ( ۲ )
(۱) بیشک ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا کہ اپنی قوم کو دردناک عذاب کے آنے سے پہلے ڈراؤ (۲) انہوں نے کہا اے قوم میں تمہارے لئے واضح طور پر ڈرانے والا ہوں
أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَ اتَّقُوهُ وَ أَطِيعُونِ( ۳ ) يَغْفِرْ لَکُمْ مِنْ ذُنُوبِکُمْ وَ يُؤَخِّرْکُمْ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ أَجَلَ اللَّهِ إِذَا
(۳) کہ اللہ کی عبادت کرو اس سے ڈرو اور میری اطاعت کرو (۴) وہ تمہارے گناہوں کو بخش دے گا اور تمہیں ایک مقررہ وقت تک باقی رکھے گا اللہ کا مقررہ وقت جب آجائے
جَاءَلاَ يُؤَخَّرُ لَوْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ( ۴ ) قَالَ رَبِّ إِنِّي دَعَوْتُ قَوْمِي لَيْلاً وَ نَهَاراً( ۵ ) فَلَمْ يَزِدْهُمْ دُعَائِي إِلاَّ فِرَاراً( ۶ )
گا تو وہ ٹالا نہیں جاسکتا ہے اگر تم کچھ جانتے ہو (۵) انہوں نے کہا پروردگار میں نے اپنی قوم کو دن میں بھی بلایا اور رات میں بھی (۶) پھر بھی میری دعوت کا کوئی اثر سوائے اس کے نہ ہوا کہ انہوں نے فرار اختیار کیا
وَإِنِّي کُلَّمَا دَعَوْتُهُمْ لِتَغْفِرَ لَهُمْ جَعَلُوا أَصَابِعَهُمْ فِي آذَانِهِمْ وَاسْتَغْشَوْا ثِيَابَهُمْ وَ أَصَرُّوا وَ اسْتَکْبَرُوا اسْتِکْبَاراً( ۷ )
(۷) اور میں نے جب بھی انہیں دعوت دی کہ تو انہیں معاف کردے تو انہوں نے اپنی انگلیوں کو کانوں میں رکھ لیا اور اپنے کپڑے اوڑھ لئے اور اپنی بات پر اڑ گئے اور شدت سے اکڑے رہے
ثُمَّ إِنِّي دَعَوْتُهُمْ جِهَاراً( ۸ ) ثُمَّ إِنِّي أَعْلَنْتُ لَهُمْ وَأَسْرَرْتُ لَهُمْ إِسْرَاراً( ۹ ) فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوا رَبَّکُمْ إِنَّهُ کَانَ غَفَّاراً( ۱۰ )
(۸) پھر میں نے ان کو علی الاعلان دعوت دی (۹) پھر میں نے اعلان بھی کیا اور خفیہ طور سے بھی دعوت دی (۱۰) اور کہا کہ اپنے پروردگار سے استغفار کرو کہ وہ بہت زیادہ بخشنے والا ہے