حدیث منزلت کا تواتر
تیس ( ۳۰) سے زائد اصحاب نے اس حدیث کو روایت کیا ہے ، ممکن ہے اصحاب میں سے مردوں اور خواتین کو ملا کر راویوں کی تعداد چالیس ( ۴۰) تک پہنچ جائے۔
ابن عبد البر’’الاستیعاب‘‘میں اس حدیث کے بارے میں لکھتے ہیں:یہ حدیث، صحیح ترین اور معتبر ترین روایات میں سے ہے۔ وہ اسی تسلسل میں کہتے ہیں: سعد ابن ابی وقاص کی حدیث بہت ساری اسناد سے نقل ہوئی ہے۔
ابن عبد البر اس حدیث کو روایت کرنے والے بعض اصحاب کا نام لینے کے بعد کہتے ہیں: البتہ ایک اور گروہ نے بھی اس حدیث کو نقل کیا ہے جس کے تمام افراد کا نام لینا طوالت کا باعث ہوگا۔(۱؎)
’’تہذیب الاکمال‘‘میں مزی نے بھی اس حدیث کی طرف اشارہ کیا ہے اور امیرالمومنین(ع) کے حالات زندگی میں اسی طرح اظہار نظر کیا ہے۔(۲؎)
حافظ ابن عساکر بھی’’ تاریخ مدینہ دمشق‘‘ میں بہت سارے مواقع پر امیرالمومنین(ع) کے حالات بیان کرتے وقت اس حدیث کی اسناد وطرق کو تقریباً بیس ( ۲۰) اصحاب سے ذکر کرتا ہے ۔(۳؎)
____________________
۱۔ الاستیعاب: ۳/ ۱۰۹۷
۲۔ تہذیب الکمال: ۲/۴۸۳
۳۔ تاریخ مدینۃ دمشق: ۱/۳۰۶۔۳۹۳، حضرت علی(ع) کے حالات زندگی