40%

دسویں نشست

اصول سوم۔کلیدی و کلّی احکام اور بیان مثال

احکام بیان کرتے وقت مثال و مصداق بیان کرنے کی افادیت سے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا ہے کیونکہ بہت سے لوگ اگر ان کے لئے مثال و مصداق بیان نہ کیا جائے تو احکام نہیں سمجھ پاتے۔ لہذا استاد احکام کے لئے ضروری ہے کہ مندرجہ ذیل نکات کی پابندی کرے:

۱. احکام سے اچھی طرح واقف ہونا چاہیے،

۲. احکام کے مصادیق سے مکمل آشنائی رکھتا ہو،

۳. حکم کے مطابق مصداق بیان کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔

اگر ہم احکام بیان کرتے وقت مثال و مصداق بیان کرتے رہیں تو ہمارا یہ طریقہ کار لوگوں کے لئے نہایت مفید ثابت ہوگا اور وہ اس بات کو محسوس کریں گے کہ یقیناً فقہ کا کام ہماری زندگی کی مشکلات کو حل کرنا ہے۔

شرائط مثال و مصداق

ہم جن احکام کے لئے جو مصداق و مثال بیان کرنا چاہتے ہیں اس کے لئے مندرجہ ذیل شرائط کی پابندی کرنی چاہیے:

۱ ۔ مصداق ، حکم کے مطابق ہو۔ ایسا نہ ہو کہ حکم کچھ اور بیان کیا جائے اور مثال کا تعلق کسی اور حکم سے ہو۔

۲ ۔ مخاطبین کی احتیاج کے مطابق ہو۔ یعنی مصداق بیان کرتے وقت زمان و مکان کا خیال رکھا جائے اور قدیمی و پرانی مثالوں سے بھی گریز کرنا چاہیے۔ مثلاً

۱ ۔ اشیاء، دیوار یا ظروف کی کیفیت تطہیر میں نجس تنور کی تطہیر کے طریقے کی مثال بھی پیش کی جاتی ہے(۳۳) لیکن یہ مثال اس وقت بالکل مناسب و بروقت تھی جب گھر گھر تنور بنے ہوئے تھے اور کسی بچہ یا جانور کا پیشاب سے وہ نجس ہوجاتا تھا جبکہ آج کے دور میں یہ مثال بیان کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

۲ ۔ احکام طہارت میں بیان کیا جاتا ہے کہ اگر کپڑا وغیرہ دھونے کے بعد اس میں تھوری سی مٹی یا اُشنان کے ٹکڑے نظر آئیں تو وہ پاک ہیں ہاں اگر نجس پانی مٹی یا اشنان کے اندر والے حصہ کو لگا ہے تو متی اور اشنان کا ظاہر پاک اور باطن نجس ہوگا۔(۳۴)

اشنان صحرائی گھاس ہے جو خود بخود اُگ آتی ہے، گذشتہ زمانے میں لوگ اس سے اپنے کپڑے دھو لیتے تھے اگر اسے اچھی طرح مَل کر صاف نہ کیا جاتا تواس کے ٹکڑے کپڑوں پر لگے رہ جاتے تھے لیکن آج لوگ بالکل اُشنان سے نا آشنا ہیں لہذا آج کل تو سرف کی مثال بیان کرنی چاہیے۔

۳ ۔ احکام جعالہ میں بیان کیا جاتا ہے کہ اگر جو شخص بھی میرا گم شدہ گھوڑا ڈھونڈ کر لائے گا تومیں اسے یہ گندم دوں گا۔(۳۵)

آج کل یہ مثال دینا موقع و محل کی مناسبت سے صحیح نہیں ہے بلکہ آج کل جو چیزیں گم ہوتی ہیں وہ یہ ہیں مثلاً پرس، اے ٹی ایم کارڈ، گاڑی کی چابی، موٹر سائیکل، گاڑی اور مکان وغیرہ کے کاغذات۔

۴ ۔ ضمانت کے عنوان کے تحت بیان کیا جاتا ہے:

اجارہ؛ اگر کسی کا جانو کرایہ پر لیا جائے اور مالک معین کردے کہ اس جانور پر صرف اتنا وزن لادنا۔ پس اگر کرائے پر لینے والا شخص اس شرط کی خلاف ورزی کرے جس کی وجہ سے حیوان مر جائے یا عیب دار ہوجائے تو کرائے پر لینے والا شخص ضامن ہوگا۔(۳۶)

آج اس مثال کا دور تقریباً ختم ہوچکا ہے لہذا آج گاڑی وغیرہ کی مثال دینی چاہیے۔

اگر ہمارے مخاطب اسکول کے بچے ہوں تو ہمیں پین، کاپی، شارپنر، ربڑ وغیرہ کی مثال دینی چاہیے کیونکہ بچے عام طور پر ایک دوسرے سے یہ چیزیں لیتے ہیں لہذا انھیں بتانا چاہیے کہ اگر ہم نے بد احتیاطی کی تو نقصان بھرنا پڑے گا۔

اسی طرح نوجوان ایک دوسرے سے سائیکل یا موٹر سائیکل وغیرہ عاریۃً لے لیتے ہیں یا مہمان داری کے لئے پڑوسیوں سے برتن وغیرہ لے لئے جاتے ہیں اگر احتیاط نہ کی جائے گی تو نقصان بھرنا پڑے گا لیکن اگر احتیاط سے کام لیا ہے تو نقصان کی صورت میں ضامن نہیں ہوگا یعنی اسے نقصان نہیں بھرنا پڑے گا کیونکہ یہ امانت ہے اور امین ضامن نہیں ہوا کرتا۔

آفس اور دفتر وغیرہ میں کام کرنے والوں کے لئے دفتری اشیاء کی مثال دینی چاہیے جیسے: کمپیوٹر، گاڑی، ٹیلیفون اور فرنیچر وغیرہ، یعنی اگر ان کی بد احتیاطی سے کسی چیز کو نقصان پہنچتا ہے تو وہ ضامن ہے اور اسے نقصان بھرنا پڑے گا۔

اگر پولیس والے بلا جواز دروازہ توڑ کر گھر میں گھستے ہیں اور گھریلو یا طلائی زیورات ناجائز لے جاتے ہیں تو تمام تر نقصان کے ذمہ دار ہیں۔

نیز سڑک پر No Parking کی جگہ پر کھڑی گاڑی کو اگر متعلقہ محکمہ اٹھا کر لے جاتا ہے، اگر گاڑی کو نقصان پہنچتا ہے تو اٹھانے والا یا نقصان پہنچانے والا ضامن ہے اور نقصان بھرنا پڑے گا۔

ضمانت ایک ایسا حکم شرعی ہے جس کے مختلف مصادیق پائے جاتے ہیں لہذا مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کے لئے ان کے پیشوں کی مناسبت سے مثالیں بیان کرنی چاہئیں۔

روش تحریر: اگر درس احکام میں بعض مطالب بورڈ پر لکھے جائیں تو یہ بیان کرنے سے زیادہ موثر اور سودمند ثابت ہوتا ہے لہذا بعض مسائل میں صرف سوال لکھ دینا چاہیے یا بعض مطالب کی جدول و نموداری ترسیم بنادینی چاہیے، یا بعض نہایت تاکیدی مطالب لکھ دینے چاہئیں مثلاً جب ہم یہ مسئلہ بیان کریں "جن مسائل کی انسان کو عام طور پر ضرورت پڑتی ہے تو ان کا سیکھنا واجب ہے" تو اس میں صرف دو الفاظ "ضرورت" اور "واجب" لکھ دیا جائے۔

سوالات

۱. استاد احکام کو بیان مثال کے لئے کس قسم کی مہارت درکار ہوتی ہے۔

۲. مثال و مصداق بیان کی شرط کیا ہے؟

۳. ضمانت کی چار مختلف شعبوں سے سے مربوط مثالیں بیان کریں۔

____________________

۳۲ ۔غرر الحکم، ح ۳۳۷۱۔

۳۳ ۔توضیح المسائل مراجع، م ۱۵۸۔

۳۴ ۔توضیح المسائل، م ۱۶۹۔

۳۵ ۔توضیح المسائل، م ۲۲۱۵۔

۳۶ ۔توضیح المسائل، م ۲۱۹۹۔