25%

قدریہ

جو لوگ کہ خیر و شر سب کا ذمہ دار خدا کو قرار دیتے ہیں یا بقولے تقدیر الہی کے سرے سے منکر ہیں۔

تشبیہ

جو لوگ خالق کو مخلوق کی شبیہ اور اس کے صفات کو مخلوقات کے صفات جیسا قرار دیتے ہیں انھیں مشبہ کہا جاتاہے۔

تفویض

کائنات کے تمام اختیارات کو بندہ کے حوالہ کرکے خدا کو معطل کردینا۔

1250۔ امام (ع) صادق نے مفضل سے ابوالخطاب کے اصحاب اور دیگر غالیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا، مفضل ! خبردار ان کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا، کھانا پینا اور مصافحہ و تعلقات نہ رکھنا ۔( رجال کشی (ر) 2 ص 586 / 525)۔

1251۔ امام صادق (ع)! خدا مغیرہ بن سعید پر لعنت کرے کہ وہ میرے والد پر بہتان باندھتا تھا، خدا نے اسے لوہے کا مزہ چھکادیا، خدا ان تمام افراد پر لعنت کرے جو ہمارے بارے میں وہ کہیں جو ہم خود نہیں کہتے ہیں اور خدا ان افراد پر لعنت کرے جو ہمیں اس اللہ کی بندگی سے الگ کردیں جس نے ہماری تخلیق کی ہے اور جس کی بارگاہ میں ہم کو واپس جاناہے اور جس کے قبضہ قدرت میں ہماری پیشانیاں ہیں۔( رجال کشی (ر) 2 ص 590 / 542 روایت ابن مسکان)۔

1252۔ ہاشم جعفری ! میں نے امام رضا (ع) سے غالیوں اور تفویض والوں کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے فرمایا کہ غالی کافر ہیں اور تفویض کرنے والے مشرک ہیں جو ان کے ساتھ بیٹھتا ہے یا کھاتا پیتاہے یا تعلقات رکھتاہے یا شادی بیاہ کا رشتہ کرتاہے یا انھیں پناہ دیتاہے یا ان کے پاس امانت رکھتاہے یا ان کی بات کی تصدیق کرتاہے یا ایک لفظ سے ان کی مدد کرتاہے وہ ولایت خدا ولایت رسول اور ولایت اہلبیت (ع) سے خارج ہے۔ ( عیون اخبار الرضا 2 ص 203 / 4)۔