25%

7 ۔ عیسیٰ بن عبداللہ قمی

1295۔ یونس ! میں مدینہ میں تھا تو ایک کوچہ میں امام صادق (ع) کا سامنا ہوگیا، فرمایا یونس ! جاؤ دیکھو دروازہ پر ہم اہلبیت (ع) میں سے ایک شخص کھڑا ہے میں دروازہ پر آیا تو دیکھا کہ عیسیٰ بن عبداللہ بیٹھے ہیں، میں نے دریافت کیا کہ آپ کون ہیں۔

فرمایا میں قم کا ایک مسافر ہوں

ابھی چند لمحہ گذرے تھے کہ حضرت تشریف لے آئے اور گھر میں مع سواری کے داخل ہوگئے۔

پھر مجھے دیکھ کر فرمایا کہ دونوں آدمی اندر آو اور پھر فرمایا یونس ! شائد تمھیں میری بات عجیب دکھائی دی ہے۔

دیکھو عیسیٰ بن عبداللہ ہم اہلبیت (ع) سے ہیں ۔

میں نے عرض کی میری جان قربان یقیناً مجھے تعجب ہوا ہے کہ عیسیٰ بن عبداللہ تو قم کے رہنے والے ہیں ۔ یہ آپ کے اہلبیت (ع) میں کس طرح ہوگئے۔

فرمایا یونس ! عیسیٰ بن عبداللہ ہم میں سے ہیں زندگی میں بھی اور مرنے کے بعد بھی ۔( امالی مفید 140 /6 ، اختصاص ص 68 ، رجا ل کشی 2 ص 624/ 607)۔

1296 ۔ یونس بن یعقوب ! عیسیٰ بن عبداللہ امام صادق (ع) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور پھر جب چلے گئے تو آپ نے اپنے خادم سے فرمایا کہ انھیں دوبارہ بلاؤ۔

اس نے بلایا اور جب آگئے تو آپ نے انھیں کچھ وصیتیں فرمائیں اور پھر فرمایا، عیسیٰ بن عبداللہ ! میں نے اس لئے نصیحت کی ہے کہ قرآن مجید نے اہل کو نماز کا حکم دینے کا حکم دیاہے اور تم ہمارے اہلبیت (ع) میں ہو۔

دیکھو جب آفتاب یہاں سے یہاں تک عصر کے ہنگام پہنچ جائے، تو چھ رکعت نماز ادا کرنا اور یہ کہہ کر رخصت کردیا اور پیشانی کا بوسہ بھی دیا ، ( اختصاص ص 195 ، رجال کشی 2 ص 625 / 610)۔