25%

مقدّمہ

ساری تعریف خدائے رب العالمین کے لئے اور صلوات و سلام اس کے بندہ منتخب حضرت محمد مصطفیٰ اور ان کی آل طاہرین (ع) اور ان کے نیک کردار اصحاب کرام کے لئے۔

اما بعد، یہ کتاب جو آپ حضرات کے سامنے ہے، یہ سیکڑوں کتابوں اور ہزاروں حدیثوں کا خلاصہ اور نچوڑ ہے جسے ایک نئے انداز سے عالم حدیث اور دنیائے معارف اسلامیہ کے سامنے پیش کیا جارہاہے۔

یہ کتاب در حقیقت برسہا برس کی تحقیق ، تلاش اور جستجو کا نتیجہ ہے جو ” میزان الحکمة“ سے الگ مستقل شکل میں پیش کی جارہی ہے، اس کے مآخذ کی فہرست پر اجمالی نظر ڈالنے والا بھی یہ اندازہ کرسکتاہے کہ اس کی تالیف میں کس قدر زحمت برداشت کی گئی ہے اور کتنی عرقریزی سے کام لیا گیا ہے۔

ایک قابل ذکر بات یہ ہے کہ 366ء1 ہجری شمسی میں ” میزان الحکمة“ کی مقبولیت نے بھی یہ خیال پیدا کردیا تھا کہ اس انداز کی ایک جامع پیشکش عالم اسلام کے سامنے پیش کی جائے اور اس کام کے لئے مختلف فضلاء حوزہ علمیہ قم کی امداد سے 1374ء ھ میں ایک ” مؤسسہ دار الحدیث“ قائم بھی ہوگیا تھا جس کے ذریعہ اس مفصل کتاب کا ایک بڑا حصہ منظر عام پر آچکاہے اور امید ہے کہ فضل و کرم خداوندی سے بہت جلد یہ سلسلہ مکمل ہوجائے گا۔

اس وقت چونکہ عالم اسلام کو اس جامع کتاب کے بہت سے موضوعات کی شدیدترین ضرورت ہے اور ان کی مستقل اشاعت ضروری ہے اس لئے ہم نے مناسب خیال کیا کہ تدریجی طور پر ان موضوعات کو مستقل کتابوں کی شکل میں بھی پیش کردیا جائے۔