7%

علم كے حصول كى اہميت ۴;علم كى اہميت ۲ ، ۵;علم و عمل ۲

عمل :عمل كا معيار ۵

قضاوت:قضاوت كے احكام ۵;قضاوت ميں علم كا كردار ۵;قضاوت كا معيار ۵

قيامت :قيامت ميں سوال ۹;قيامت ميں گواہى ۸

كان :كان كى ذمہ دارى ۳;كان سے سوال ہونا ۹ ، ۱۱;كان كے فوائد ۶;كان سے كام لينا ۷;كان كى اخروى گواہى ۸

محرمات: ۵

نعمت:ديكھنے كى نعمت ۷;سننے كى نعمت ۷;دل كى نعمت ۷

آیت ۳۷

( وَلاَ تَمْشِ فِي الأَرْضِ مَرَحاً إِنَّكَ لَن تَخْرِقَ الأَرْضَ وَلَن تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُولاً )

اور روئے زمين پر اكڑ كر نہ چلنا كہ نہ تم زمين كو شق كرسكتے ہو اور نہ سر اٹھاكر پہاڑوں كى بلنديوں تك پہنچ سكتے ہو(۳۷)

۱_الله تعالى كى لوگوں كو مغرور اور سرورو مست چال سے پرہيز كرنے كى دعوت_ولا تمش فى الأرض مرحا

''مرح'' سے مراد بہت زيادہ خوشى ہے_ (مفردات راغب اور لسان العرب)

۲_تكبر اور بہت زيادہ خوشى ومستى سے پرہيز كرنا لازم اور واجب ہے_ولاتمش فى الأرض مرحا

مندرجہ بالا مطلب كى بنياد يہ ہے كہ''لا تمش'' سے مراد ايسى رفتار ہو كہ جس ميں مندرجہ بالا تمام حالتيں آجائيں نہ صرف چلنا_

۳_انسان اس سے عاجز ہيں كہ غرور اور گردن اكڑانے سے زمين ميں كوئي رخنہ پيدا كرسكيں يا اپنا قدوقامت پہاڑوں كى مانند كرسكيں _ولا تمش فى الأرض مرحاً إنك لن تخرق الأرض ولن تبلغ الجبال طولا

''لن'' نفى ابدى كے لئے آيا ہے اور ''عاجز كرنے پر '' دلالت كر رہا ہے_ اس آيت ميں حكايت ہے كہ انسان اپنے مست بھرے قدموں سے زمين ميں شگاف پيدا كرنے سے عاجز ہے _

۴_انسان كى رفتار وكردار كى بنياد اس كى باطنى خصلتيں