ذكر : نعمت كے ذكر كى اہميت ۱۱; ذكر خدا ۱۲; نعمت كا ذكر ۲، ۱۲
رشد: رشد كے عوامل ۱۷
عہد: وفائے عہد كے آثارو نتائج۱۴; وفائے عہد كي
اہميت ۱۳; وفائے عہد كے موجبات يا بنياديں ۱۶; وفائے عہد ۶
قرآن حكيم : قرآن كى اتباع ۳; قرآن حكيم اور بنى اسرائيل ۳; قرآن كريم كے مخاطبين ۳
نعمت: نعمت كا سرچشمہ ۱۰،۱۲
وَآمِنُواْ بِمَا أَنزَلْتُ مُصَدِّقاً لِّمَا مَعَكُمْ وَلاَ تَكُونُواْ أَوَّلَ كَافِرٍ بِهِ وَلاَ تَشْتَرُواْ بِآيَاتِي ثَمَناً قَلِيلاً وَإِيَّايَ فَاتَّقُونِ ( ۴۱ )
ہم نے جو قرآن تمھارى تورات كى تصديق كے لئے بھيجا ہے اس پر ايمان لے آو اور سب سے پہلے كافر نہ بن جاؤ ہمارى آيتوں كو معمولى قيمت پر نہ بيچو اور ہم سے ڈرتے رہو_
۱_ اللہ تعالى نے بنى اسرائيل كو قرآن كى تصديق اور اس پر ايمان لانے كى دعوت دى _ يا بنى اسرائيل و آمنوا بما انزلت
۲ _ قرآن كريم كا نازل كرنے والا پروردگار عالم ہے _و آمنوا بما انزلت
'' بما انزلت '' ميں ما موصولہ سے مراد قرآن حكيم ہے_
۳ _ قرآن پر ايمان لانا اور اسكا انكار نہ كرنا اللہ تعالى كے بنى اسرائيل سے عہد و پيمان ميں سے تھا_اوفوا بعهدى و آمنوا بما انزلت
۴ _ قرآن حكيم بنى اسرائيل پر نازل ہونے والى آسمانى كتابوں ( تورات ، انجيل ...) كى حقانيت كى تصديق كرنے والا ہے_آمنوا بما انزلت مصدقا لما معكم
''لما معكم'' ميں مائے موصولہ سے مراد بنى اسرائيل پر نازل ہونے والى آسمانى كتابيں ہيں جنكا واضح ترين مصداق تورات و انجيل ہيں _ ''مصدقاً'' كا مصدر تصديق ہے جسكا معنى ہے كسى شخص يا چيز كى طرف راستى و درستگى كى نسبت دينا _ پس '' مصدقا لما معكم'' كا معنى يہ بنتاہے قرآن تمھارى آسمانى كتابوں كو صحيح و درست جانتاہے اور ان كى حقانيت كى تصديق كرتاہے_