2%

اس سے استفادہ كيئے گئے مطالب كو منطقى ترتيب اور منظم شكل ميں ڈھالا جائے _

اس روش كے چند ايك فوائد ہيں :

الف : آسان فہم و سادہ زبان ميں غير تفسيرى مطالب كو چھوڑتے ہوئے اور غير ضرورى ابحاث سے اجتناب كرتے ہوئے ايك مكمل تفسير سامنے آئے گي_

ب : قرآنى آيات سے ا خذ شدہ ان مرتب و منظم معانى و مفا ہيم سے تعليمى و تحقيقى مراكز ميں استفادہ كيا جاسكے گا_

ج : تحقيقى كاموں كے ليئے ايك آيت سے مربوط موضوعات پيش كرنا _

د : قرآن حكيم كى موضوعاتى ابحاث كو وسعت ،تكامل دينا اور ان پر بحث و مباحثہ كى راہ ہموار كرنا_

۲ _ قرآن حكيم كى موضوعاتى لغت كى تيارى ( كليد قرآن ) :

ترتيبى تفسير تيار كرنے كے ساتھ ساتھ مختلف عناوين اور مطالب كى حروف تہجى كے لحاظ سے ايك موضوعى فہرست مرتب كى جائے يہ عناوين كس سورہ يا آيت سے مربوط ہيں مثال كے طور پر جہاد سے مربوط وہ تمام آيات فہرست وار ذكر كى جائيں جن ميں اس بارے ميں كوئي مطلب بيان ہوا ہے _

۳ _قرآن كريم كے معارف سے متعلق معلومات كا منبع :

اس معلومات كے مجموعے ميں قرآنى معارف كے تمام منابع ، مآخذ اور اسناد و مدارك كا كھوج لگا كر انہيں جمع كيا جائے پھر ان ميں موجود مطالب كو منطقى طريقہ پر منظم ، آراستہ و پيوستہ اور ايك لڑى ميں پروئے ہوئے موتيوں كى مانند درجہ بندى كى جائے _ اس طرح جمع شدہ اسناد و معلومات ، محققين اور تحقيقاتى مراكز كے ليئے بہت زيادہ قابل استفادہ ہونے كے علاوہ ايسا پر ثمر سرمايہ ہوں گے جو قرآن حكيم كى موضوعى تفسير كى تدوين ميں كار آمد ثابت ہوگا _

۴ _ قرآن پاك كى موضوعاتى تفسير :

قرآنى مفاہيم جمع كرنے ، مختلف موضوعات كى تقسيم بندى اور قرآن كريم كے متعلق معلومات فراہم كرنے والا منبع آمادہ كرنے كے بعد آخرى اور بنيادى ترين ہدف و مقصد '' موضوعاتى تفسير '' تيار كرنا ہے _

يہاں پر اس نكتہ كى طرف توجہ دلانا ضرورى ہے كہ ان تمام كوششوں كے ساتھ ساتھ جمع شدہ معارف و معلومات كمپيوٹر ميں منتقل كى جائيں گى يہ عمل خود قرآن كے وسيع و عميق معارف و مفاہيم كو سرعت كے ساتھ مرتب كرنے، ان