2%

وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَكُمْ وَرَفَعْنَا فَوْقَكُمُ الطُّورَ خُذُواْ مَا آتَيْنَاكُم بِقُوَّةٍ وَاسْمَعُواْ قَالُواْ سَمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَأُشْرِبُواْ فِي قُلُوبِهِمُ الْعِجْلَ بِكُفْرِهِمْ قُلْ بِئْسَمَا يَأْمُرُكُمْ بِهِ إِيمَانُكُمْ إِن كُنتُمْ مُّؤْمِنِينَ ( ۹۳ )

اور اس وقت كو ياد كرو جب ہم نے تم سےتوريت پر عمل كرنے كا عہد ليا اور تمھارےسرون پر كوہ طور كو معلق كرديا كہ توريتكو مضبوطى سے پكڑ لو تو انھوں نے ڈر كےمارے فوراً اقرار كرليا كہ ہم نے سن توليا ليكن پھر نافرمانى بھى كريں گے كہ انكے دلوں ميں گوسالہ كى محبت گھول كرپلادى گئي ہے _ پيغمبر ان سے كہہ دو كہاگرتم ايماندار ہو توتمھارا ايمان بہتبرے احكام ديتاہے(۹۳)

۱ _ اللہ تعالى نے بنى اسرائيل سے عہد ليا كہ تورات كو قبول كريں اور اس كے احكامات پر عمل كريں _

و إذ أخذنا ميثاقكم خذوا ما آتيناكم بقوة

ميثاق كا معنى ہے تاكيد شدہ عہد و پيمان جبكہ جملہ ''خذوا ...'' ميثاق كے مورد كو بيان كررہاہے _ آسمانى كتابوں كو لے لينے (خذوا ...) كا معنى يہ ہے كہ ان كو قبول كيا جائے اور ان كے احكامات پر عمل كيا جائے _

۲ _ اللہ تعالى نے كوہ طور كو بنى اسرائيل كے سروں پر قرار ديا _و رفعنا فوقكم الطور

''الطور'' ايك پہاڑ كا نام ہے (مفردات راغب) جناب ابن عباس سے نقل ہوا ہے كہ الطور وہ پہاڑ ہے جس پر حضرت موسىعليه‌السلام مناجات كيا كرتے تھے( مجمع البيان ) قابل توجہ يہ كہ مطلق طورپر پہاڑ كو بھي'' طور'' كہتے ہيں _

۳ _ بنى اسرائيل كے سروں پر كوہ طور كو قرار دينے كا ہدف يہ تھا كہ ميثاق الہى كو قبول كريں _و إذ أخذنا ميثاقكم و رفعنا فوقكم الطور

''أخذنا ميثاقكم'' اور''خذوا ما آتيناكم'' كے درميان جملہ ''رفعنا '' كا واقع ہونا اور كوہ طور كے سروں پر قرار ديئے جانے كے ہدف كو بيان نہ كرنا گويا يہ اشارہ ہے كہ كوہ طور كو سروں پر قرار دينے كا ہدف و مقصد فرمان الہى (خذوا ...)كى اطاعت اور ميثاق الہى كى قبوليت تھا_ (الميزان سے اقتباس)

۴ _ تورات اللہ تعالى كى جانب سے بنى اسرائيل كو عطا شدہ كتاب ہے _خذوا ما آتيناكم ' ' ما آتيناكم _ جو كچھ ہم نے تم كو ديا '' سے مراد تورات ہے _

۵ _ بنى اسرائيل نے تورات كو قبول كرنے اور اس كے احكام پر عمل كرنے كے سلسلے ميں ضد، ہٹ دھرمى اور شدت كا مظاہرہ كيا _و رفعنا فوقكم الطور خذوا ما آتيناكم