2%

ميں اہل تقوى كى جو صفت بيان ہوئي ہے اس سے پتہ چلتاہے كہ يہ لو گ ہدايت يافتہ ہيں پس''ہدى للمتقين'' ميں ہدايت كا اعلى ترين درجہ مراد ہے اور باتقوى انسان اس مرتبے پر فائز ہيں _

۷_ قرآن كى ہدايت ميں كسى طرح كى بھى كمى و كجى نہيں پائي جاتى اور ذرہ برابر انحراف موجود نہيں ہے_هديً للمتقين

''ہدي'' مصدر ہے اور يہاں اسم فاعل ''ہادي'' كا معنى دے رہاہے_ اسم فاعل كى جگہ مصدر كا استعمال اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ قرآن ہدايت محض ہے يعنى قرآن ميں موجود راہنمائي ميں كسى طرح كى بھى بے راہ روى ، حيرانگى ، پريشانى يا گمراہى نہيں پائي جاتى _

قرآن كريم: عظمت قرآن ۱; قرآن اور متقين ۴،۵; قرآن كا استحكا م۳; قرآن كريم كا ترديد و شبہات سے پاك ہونا ۳;قرآن كا كامل ہونا ۱; قرآن كا كردار اور اہميت ۴،۵; قرآن كى تاريخ ۲; قرآن كا منزہ ہونا ۳; قرآن كى تدوين۲; قرآن كى حقانيت۳; قرآن كى حقانيت كے دلائل ۴; قرآن كى خصوصيات ۱،۳; قرآن كى كتابت۲; قرآن كے محكم دلائل ۴; قرآنى ہدايت ۴،۵قرآنى ہدايت كى خصوصيات ۷

متقين : متقين كى تربيت ۴; متقين كى ہدايت ۴،۵

ہدايت: ہدايت كے درجات ۵،۶

الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلوةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ (۳)

جو غيب پر ايمان ركھتے ہيں _ پابندى سے پورے اہتمام كے ساتھ نماز ادا كرتے ہيں اور جو كچھ ہم نے رزق ديا ہے اس ميں سے ہمارى راہ ميں خرچ بھى كرتے ہيں _

۱_ غيب (خدا اور ...) پر ايمان، نماز قائم كرنا اور خرچ كرنا (راہ خدا ميں ) اہل تقوى كى صفات ميں سے ہے_

هدى للمتقين _ الذين يؤمنون ينفقون

''غيب'' كا معنى مخفى اور چھپا ہوا ہے_ اس پر ايمان كو دينى اقدار ميں سے شمار كيا گيا ہے _ غيب سے مراد ہر طرح كا مخفى يا پنہاں نہيں ہے بلكہ بعد كى آيات كى روشنى ميں اس سے مراد اللہ تعالى ، فرشتے اور ان جيسى كچھ ديگر مخلوقات ہيں _

۲_ غيب ( خدا اور ...) پر ايمان، نماز قائم كرنا اور خرچ كرنا ( راہ خدا ميں ) بندگان خدا كے ضرورى فرائض ميں سے ہے _

الذين يؤمنون بالغيب ينفقون