يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُواْ نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ ( ۱۲۲ )
اے بنى اسرائيل ان نعمتوں كو ياد كرو جوہم نے تمھيں عنايت كى ہيں اور جى كے طفيلتمھيں سارے عالم سے بہتر بناديا ہے (۱۲۲)
۱_ ماضى ميں اللہ تعالى نے بنى اسرائيل كو گراں قدر نعمتوں سے نوازا_يا بنى اسرائيل اذكروا نعمتى التى انعمت عليكم
''نعمت'' مفرد استعمال ہواہے اس سے ممكن ہے خاص نعمت مراد ہو جيسے حضرت موسىعليهالسلام كى بعثت يا اس سے مراد جنس نعمت ہو تو اس اعتبار سے ا س ميں متعدد نعمتيں شامل ہوں گى جن سے اللہ تعالى نے بنى اسرائيل كو نوازا _ نعمت كو ''يائ'' متكلم كى طرف اضافہ كرنا يعنى نعمت كو اللہ تعالى كى طرف نسبت دينااس امر كى حكايت كرتاہے كہ يہ نعمت يا نعمتيں بہت باعظمت ہيں _
۲_ اپنے بندوں پر نعمتيں بھيجنے والا اللہ تعالى ہے _نعمتى التى انعمت عليكم
۳ _ اللہ تعالى نے بنى اسرائيل سے چاہا كہ اس كى نعمتوں كا ذكر كريں اور ان كو ہميشہ ياد ركھيں _يا بنى اسرائيل اذكروا نعمتى التى انعمت عليكم
۴ _ بنى اسرائيل زمانہ نزول قرآن تك قوم و قبيلے كى صورت ركھتے تھے_يا بنى اسرائيل
۵ _ بنى اسرائيل قرآن كريم كے مخاطبين ميں سے ہيں اور ان كى ذمہ دارى ہے كہ قرآن كريم كى پيروى كريں _
يا بنى اسرائيل اذكروا
۶ _ نعمتوں كو ياد كرنے كا مقصد اللہ تعالى كى ياد اور نعمتوں كو اس كى جانب سے جانناہے_اذكروا نعمتى التى انعمت عليكم ''نعمت'' كى اسطرح تعريف كرنا كہ اسكو اللہ تعالى نے عنايت كيا ہے (انعمت عليكم) اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ نعمت كو ياد كرنا نعمت عطا كرنے والے كى ياد كا ذريعہ ہونا چاہيئے_
۷_ اللہ تعالى نے تاريخ كے ايك خاص زمانے ميں بنى