2%

وَاتَّقُواْ يَوْماً لاَّ تَجْزِي نَفْسٌ عَن نَّفْسٍ شَيْئاً وَلاَ يُقْبَلُ مِنْهَا عَدْلٌ وَلاَ تَنفَعُهَا شَفَاعَةٌ وَلاَ هُمْ يُنصَرُونَ ( ۱۲۳ )

اور اس دن سے ڈرو جس دن كوئي كسى كافديہنہ ہوسكے گا اور نہ كوئي معاوضہ كام آئےگا نہ كوئي سفارش ہوگى اور نہ كوئي مددكى جاسكے گى (۱۲۳)

۱_ قيامت ايك باعظمت دن ہے جسكاسامناسب كو كرنا پڑے گا_واتقوا يوماً ''يوماً'' سے مراد قيامت كا دن ہے اور اسكا نكرہ لانا اس كى عظمت پر دلالت كرتاہے_

۲ _ قيامت انتہائي ہولناك دن ہے جس سے بچنے كے لئے بہت ہى كارساز سبب آمادہ كرنے كى ضرورت ہے_

واتقوا يوماً''اتقوا'' كا مصدر '' اتقائ'' ہے يعنى كسى ہولناك اور خطرناك چيز سے بچنے اور اس سے حفاظت كے لئے كسى وسيلے كو اختيار كرنا يا تيار كرنا _ پس '' اتقوا يوماً'' دلالت كرتاہے كہ روز قيامت جو ہولناكيوں اور خطرات سے پر ہے اس سے بچنے كے لئے انسان وقاية ( حفاظت كا وسيلہ ) آمادہ و تيار كرے _

۳ _ قيامت كے عذاب اور خطرات سے حفاظت كا وسيلہ قرآن كريم اور پيامبر اسلام (ص) پرايمان اور ان كے

بارے ميں كفر اختيار كرنے سے اجتناب كرنا ہے _اولئك يؤمنون به و من يكفر به ...واتقوا يوماً

ايمان كى ترغيب ''اولئك يؤمنون به '' اور كفر اختيار كرنے ( و من يكفر ...) سے متنبہ كرنے كے بعدوقايہ ( حفاظت كا وسيلہ) تيار كرنے كا فرمان دينا اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ روز قيامت كا انسان كے لئے وقايہ قرآن كريم اور پيامبر اسلام (ص) پر ايمان اور ان دو كا كفر اختيار كرنے سے اجتناب ہے _

۴ _ قيامت كے روز كوئي بھى كسى دوسرے كا ذرہ برابر عذاب ذمے نہ لے گا اور نہ ہى اسكا متحمل ہوسكے گا_واتقوا يوماً لا تجزى نفس شيئاً

۵ _ قيامت كے دن كسى سے بھى كوئي فديہ يا عوض قبول نہ كيا جائے گا كہ جس سے خود كو بچاسكے _و لا يقبل منها عدل

'' عدل' ' ا س فديہ ياعوض كو كہتے ہيں جو انسان اپنى يا كسى كى قيد و غيرہ سے رہائي كے لئے دے_