2%

صِبْغَةَ اللّهِ وَمَنْ أَحْسَنُ مِنَ اللّهِ صِبْغَةً وَنَحْنُ لَهُ عَابِدونَ ( ۱۳۸ )

رنگتو صرف الله كا رنگ ہے اور اس سے بہتر كسكا رنگ ہوسكتا ہے اور ہم سب اسى كے عبادتگذار ہيں (۱۳۸)

۱ _ قرآن كريم ، انبياءعليه‌السلام اور ان پر نازل ہونے والے معارف پر ايمان ركھنا ايك ايسا رنگ ہے جسكے ذريعے اللہ تعالى نے اہل ايمان كو پاكيزہ اور مزين فرماياہے_قولوا آمنا بالله صبغة الله ''صبغة'' مصدر نوعى ہے جسكا معنى رنگ آميز ى كرناہے جو آيہ مجيدہ ميں فعل محذوف (صبغنا) كا مفعول مطلق ہے اس كا مصدر نوعى استعمال كرنا يہود و نصارى كى ايك رسم كى طرف اشارہ ہے جو اپنے بچوں كى تطہير كے لئے انہيں ايك خاص قسم كا پانى ''معموديہ''كے ساتھ نہلاتے تھے_ ما قبل آيات كى روشنى ميں '' صبغة اللہ '' سے مراد اللہ تعالى اور پر ايمان لاناہے پس ''صبغةاللہ'' كا معنى يوں بنتاہے اللہ تعالى نے ہميں اپنے اور پر ايمان كے ذريعے رنگ كيا ہے( پاك و تطہير كيا) اسطرح رنگ نہ كيا كہ جس طرح يہود و نصارى كرتے ہيں _

۲ _ انسانوں كى آلودگيوں سے پاكيزگى كے لئے اللہ تعالى نے بہترين معارف اور احكام پيش فرمائے_و من احسن من الله صبغة ''و من احسن كون ہے جو اللہ سے بہتر رنگ دے سكتاہے'' ( يعنى پاك كرسكتاہے) ايمان ، قرآنى معارف و احكام اور كو بيان كرنے كے بعد اس جملہ كو لانا اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ اللہ تعالى نے جواحكام و معارف نازل فرمائے ہيں اور انسانوں كو ان كى طرف دعوت دى ہے انسانوں كى پاكيزگى اور تطہير كے لئے يہ معارف اور احكام بہترين ہيں _

۳ _ اہل ايمان فقط اللہ كى ہى عبادت كرنے والے ہيں _و نحن له عابدون

۴_ اہل ايمان عبادت ميں شرك كرنے سے منزہ و مبرا ہيں _و نحن له عابدون يہ مطلب اس سے ليا گيا ہے كہ ''لہ'' ''عابدون'' پر مقدم ہے جو حصر پر دلالت