7%

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ ( ۶ )

اے رسول جن لوگوں نے كفر اختيار كرلياہے ان كے لئے سب برابر ہے_ آپ انھيں ڈرائيں يا نہ ڈرائيں يہ ايمان لانے والے نہيں ہيں _

۱_ قرآن كريم كے منكروں اور كافروں كو پيامبر (ص) كا ڈرانا بے اثر تھا_

ان الذين كفروا سواء عليهم ء انذرتهم ام لم تنذرهم

گذشتہ آيات كے قرينے كى روشنى ميں ايسا معلوم ہوتاہے كہ ''كفروا'' سے متعلق امر قرآن كريم ہے (كيونكہ گذشتہ آيات كا موضوع قرآن كريم ہے) يعنى مراد يہ ہے ''ان الذين كفروا بالقرآن'' ...''انذار'' جواَنْذَرْتَ كا مصدر ہے اسكا معنى ايسى چيز كى خبر دينا اور مطلع كرنا ( يا خبردار كرنا ) ہے جس سے ڈر نا چاہيئے اور دورى اختيار كرنى چاہيئے_

۲_ قرآن كے منكر اللہ اور قيامت پر ايمان نہيں لائيں گے _

ان الذين كفروا لا يؤمنون

''لايؤمنون '' كا متعلق آيت نمبر ۸ اور ماقبل آيات كى روشنى ميں اللہ اور قيامت ہے يعنى مراد يہ ہے _لا يؤمنون بالله و لا باليوم الآخر

۳_ اللہ تعالى اور قيامت پر ايمان كے لئے قرآن كريم بہترين راہنما ہے_

ان الذين كفروا سواء عليهم ء انذرتهم ام لم تنذرهم لا يؤمنون

يہاں ''كفر'' سے مراد قرآن كے بارے ميں ''كفر و انكار'' ہے لہذا'' سواء عليهم'' اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ اگر قرآن كسى انسان ميں اثر نہيں ركھتا تو يہ كيسے توقع كى جاسكتى ہے كہ اس پر پيامبر (ص) كاكلام اثركرے گا؟يہ مطلب اس بات كى حكايت كرتاہے كہ قرآن كريم ہدايت كا بہترين ذريعہ اور '' انذار _ ڈرانے'' كا مؤثرترين وسيلہ ہے_

۴_ پيامبر (ص) اسلام كى تبليغى اور ہدايتى روشوں ميں سے ايك انذار ہے_

ء ا نذرتهم ام لم تنذرهم

۵_ پيامبر اكرم (ص) كے زمانے ميں بعض لوگ كفر كے ايسے مرحلے پر تھے كہ ان پر آنحضرت (ص) كا انذار اثر نہ كرتا