كفار:۲ صدر اسلام كے كفار ۵; كفار كا ہدايت قبول نہ كرنا ۵،۶; كفار كو انذار۱
كفر: اللہ كا انكار '' كفر'' ۲; قيامت كے بارے ميں كفرو ''انكار''۲;كفر كا مفہوم ۷ ; كفر كے درجات ۵،۶; كفر كے نتائج ۶;
ہدايت: ايمان كى ہدايت ۳ ; ہدايت كى روش۴;ہدايت كے عوامل ۳
خَتَمَ اللّهُ عَلَى قُلُوبِهمْ وَعَلَى سَمْعِهِمْ وَعَلَى أَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ وَلَهُمْ عَذَابٌ عظِيمٌ ( ۷ )
خدا نے ان كے دلوں اور كانوں پر گويا مہر لگادى ہے كہ نہ كچھ سنتے ہيں اور نہ سمجھتے ہيں اور آنكھوں پر بھى پردے پڑگئے ہيں _ ان كے واسطے آخرت ميں عذاب عظيم ہے _
۱_ اللہ تعالى نے قرآن كريم كے منكروں كے دلوں كو دينى معارف كے سمجھنے اور ان كے كانوں كو دينى حقائق سننے سے روك ديا ہے_
ختم الله على قلوبهم و على سمعهم
''ختم'' كا معنى گيلى مٹى يا اسى طرح كى كسى چيز سے دروازے كو بند كرديناہے اور اصطلاح ميں كسى چيز كو لاك لگاكر بند كرنا ہے _ قلب كا بند ہونا درك نہ كرنے اور نہ سمجھنے كا كنايہ ہے_ '' على سمعھم'' ممكن ہے ''على قلوبہم'' پر عطف ہو يا پھر ''غشاوة'' كى خبر بھى ہوسكتى ہے_ مذكورہ بالا مطلب ميں پہلے احتمال كى طرف اشارہ ہے_
۲_ قرآن كريم كے منكروں كے كانوں اور آنكھوں پر پردے پڑے ہوئے ہيں جن كے باعث وہ دين كے حقائق سننے اور ديكھنے كى صلاحيت نہيں ركھتے_
و على سمعهم و على ابصارهم غشاوة
''غشاوہ'' كا معنى پردہ اور اس طرح كى چيز ہے_ مذكورہ مطلب ميں''على سمعهم'' ، ''غشاوة '' كى خبر كے طور پر ہے_
۳_ قلب ( دل اور تفكر) ، كان اور آنكھيں معرفت كے وسائل ہيں _